پنجاب کے رہائشی نشچل سنگھ، قریب چار دہائی سے کشمیر میں مقیم تھےاور انہیں جمعہ کی رات کو بندوق برداروں نے گولیاں چلا کر ہلاک کر دیا۔ وہ بیرون ریاست سے تعلق رکھنے والے ان افراد میں شامل تھے جنہوں نے ڈومیسائل سرٹیفکیٹ حاصل کیا ہے۔ انہوں نے حال ہی میں ایک دکان اور گھر بھی خریدا تھا۔
تقریبا چار دہائیوں سے ستپال نشچل سری نگر شہر کے وسط میں زیورات کی دکان چلا رہے تھے۔ جمعرات کی شام کو 70 سالہ نشچل ڈومیسائل قانون کے تحت سند حاصل کرنے پر بظاہر کشمیر میں ہلاک ہونے والے پہلے شخص بن گئے۔
ڈومیسائل سرٹیفکیٹ حاصل کرنے کے کچھ ہی ہفتوں بعد، نشچل کو مشتبہ عسکریت پسندوں نے سرائی بالا علاقہ میں اپنی دکان کے پاس گولی مار دی تھی، اور اسے قریب ہی کے ایس ایم ایچ ایس لایا گیا تھا، جہاں انہوں نے دم توڑ دیا۔
جوں ہی ان کی لاش ان کے گھر اندرا نگر پہنچائی گئی تو وہاں صف ماتم بچھ گیا۔ نشچل کے اہلخانہ میں ان کی اہلیہ، دو بیٹے اور ایک بیٹی شامل ہے۔
حال ہی میں قائم کی گئی عسکری تنظیم ٹی آر ایف نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کی اور کہا کہ ایسے تمام 'بیرونی افراد' جنہیں ڈومیسائل سرٹیفکیٹ مل چکے ہیں 'آر ایس ایس ایجنٹ' ہیں۔