وادی کشمیر اپنی بے پناہ خوبصورتی اور دلکشی سے جہاں دنیا بھر میں اپنی ایک الگ شناخت رکھتی ہے، ہیں یہ بدلتے موسموں کی وجہ سے بھی جانی اور پہچانی جاتی ہے۔ کیونکہ یہاں کے موسم بھی بڑے نرالے ہوتے ہیں۔ موسم سرما ہو یا گرما، خزاں ہو یا بہار۔ ہر موسم میں کشمیر اپنے حسن کا الگ رنگ بکھیرتا ہے۔ اور یہی وہ حسن ہے جو وادی کی سیر کرنے والوں کو اپنا گرویدہ بنا لیتا ہے۔
مختلف موسموں میں یہاں کے پرکشس مناظر کا لطف اٹھانے کے لیے کشمیر سیاحوں کی پہلی پسند رہتا ہے۔ لیکن تقریباً دو برس تک جمود کی شکار رہی یہاں کی سیاحتی صنعت پھر سے پٹری پر لوٹ رہی ہے۔ سرمائی سیاحتی مقامات کے بعد اب موسم بہار کی آمد کے ساتھ ہی شہر آفاق جھیل ڈل کے کناروں پر سیاحوں کی چہل پہل سے رونقیں پھر سے لوٹ آئی ہیں۔
پہلے دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد پیدا شدہ صورتحال اور پھر عالمی وبا کرونا وائرس کی وجہ سے اگرچہ کشمیر کی سیاحتی صنعت کافی متاثر ہوئی تاہم گزشتہ برس کے دسمبر مہینے میں گلمرگ میں ہوئی بھاری برف باری کے ساتھ ہی سیاحوں کی اچھی خاصی تعداد نے کشمیر کا رخ کیا۔
اعداد و شمار کے مطابق دسمبر 2020 میں 13 ہزار سے زائد سیاح کشمیر کی برف پوش وادیوں کو دیکھنے کے لیے آئے۔ وہیں رواں برس کے جنوری مہینے میں 19 ہزار سیاح یہاں کی سیر کو پہنچے۔ جبکہ فروری میں سیاحوں کی یہ تعداد بڑھ کر 26 ہزار تک جا پہنچی۔ ادھر رواں ماہ اب تک 20 ہزار سے زائد سیاح کشمیر کی سیر کر چکے ہیں۔
سیاحوں کی اچھی خاصی تعداد کو دیکھتے ہوئے سیاحتی صنعت سے وابستہ افراد نہ صرف کافی خوش نظر آرہے ہیں بلکہ امسال بہتر سیاحتی سیزن کی آس بھی لگائے بیٹھے ہیں۔