سرینگر:نیشنل ٹسٹنگ ایجنسی نے کہا کہ جموں کشمیر کے ان طلبہ جن کے سنٹرل یونیورسٹی ایکزامنیشن ٹسٹ (سی یو ای ٹی) امتحانی مراکز یونین ٹریٹری سے باہر رکھے گئے ہیں کے لئے سرینگر میں اضافی مرکز قائم کرکے امتحان لیا جانے پر غور کیا جارہا ہے۔تاہم این ٹی اے نے کہا کہ چونکہ جموں و کشمیر کے طلبہ کی تعداد زیادہ ہے لہذا کچھ طلبہ کو بیرونی ریاستوں کے مراکز میں ہی امتحان دینا ہوگا۔
این ٹی اے نے آج ایک نوٹس جاری کرتے ہوئے کہا کہ جموں کشمیر سے 88 ہزار سے زائد امیدواروں سی یو ای ٹی امتحان میں حصہ لینے جارہے ہیں۔ان کے مطابق 21، 22، 23 اور 24مئی کو اٹھارہ ہزار ایک سو دو طلبہ 12 امتحانی مراکز پر جموں کشمیر میں ہی امتحان دے سکتے ہیں۔وہیں 25، 26، 27 اور 28 مئی میں 44 ہزار 425 طلبہ امتحان میں حصہ لے رہے ہیں۔این ٹی اے نے کہا کہ بقایا طلبہ یعنی 24 ہزار 872 طلبہ کے مراکز بیرونی ریاستوں میں امتحان میں حصہ لیں گے جن میں کچھ طلبہ کے لئے سرینگر میں عارضی امتحانی مرکز قائم کیا جائے گا، جس میں ان طلباء میں اکثریت کا امتحان اسی عارضی مرکز میں لیا جائے گا، لیکن کچھ طلبہ کو بیرونی ریاستوں کے مراکز میں ہی امتحان دینا ہوگا۔
غور طلب ہے کہ جموں کشمیر سے تعلق رکھنے والے سینکڑوں طلبہ بیرونی ریاستوں کے مراکز میں امتحان دینے سے پریشانی میں مبتلا ہوئے ہیں۔ ان طلبہ نے گزشتہ دو روز سے احتجاج کیا اور وادی میں ہی مراکز رکھنے کا مطالبہ کیا۔
ان طلبہ کے حق میں سیاسی جماعتوں کے لیڈران بشمول نیشنل کانفرنس کے صدر فاروق عبداللہ، پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی، اپنی پارٹی کے صدر الطاف بخاری نے کہا کہ سرکار کو ان طلبہ کے مراکز وادی میں ہی رکھنے چاہئے۔