جموں و کشمیر میں تعینات نیم فوجی فورسز سی آر پی ایف نے یوٹی میں مستقل کیمپوں کی تعمیر کرنے کے لیے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ انکو 15 اضلاع میں 26 مقامات پر زمین منتقل کی جائے-
اس ضمن میں 16 ستمبر کو مرکزی محکمہ داخلہ کے سیکرٹری اجے کمار بالا کی قیادت میں ایک اہم میٹنگ منعقد کی گئی جس میں جموں و کشمیر کے چیف سیکریٹری بی وی آر سبرامنیم، پرنسپل سیکریٹری محکمہ داخلہ شالین کابرا، ڈائریکٹر جنرل پولیس جموں و کشمیر دلباغ سنگھ اور سی آر پی ایف کے ڈی جی اے پی مہیشوری نے شرکت کی-
یہ سلسلہ رواں برس میں شروع ہوا ہے جب اگست 17 کو سی آر پی ایف کے ڈائریکٹر جنرل اے پی مہیشوری نے مرکزی وزارت داخلہ کے سیکرٹری اجے کمار بالا کے نام ایک مکتوب لکھا تھا-اس مکتوب میں انہوں نے کہا کہ سی آر پی ایف کے 61 بٹالین اور تین مہیلا کمپنیاں جموں و کشمیر میں تعینات ہیں جن کے لیے مستقل بٹالین کمپنگ سائٹس تعمیر کرنے کی اشد ضرورت ہے ڈی جی نے کہا ہے کہ پاکستان کے منصوبوں کو دیکھ کر سی آر پی ایف کی تعیناتی میں کمی کرنے کا کوئی امکان نظر نہیں آرہا ہے-
اے پی مہیشوری نے کہا ہے کہ ان کیمپوں کی تعمیر سے سی آر پی ایف کو محفوظ مقامات پر ضروری ڈھانچہ تعمیر کرنے کی ضرورت ہے تاکہ حفاظت کے ساتھ اہلکاروں کے لیے رہائشی 'ہولی ڈے ہومز' دستیاب ہو سکے-