جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ اور پی ڈی پی رہنما محبوبہ مفتی نے کھرگون میں مکانات کی مسماری کے تنازع پر جمعہ کو بی جے پی پر بھارت کے آئین کو 'تباہ' کرنے کا الزام عائد کیا۔ Mehbooba Mufti attacked the BJP
محبوبہ مفتی نے اکثریتی برادری کی مبینہ خاموشی پر ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے الزام لگایا کہ حکمراں جماعت کے رہنما منظم طریقے سے ایک مخصوص کمیونٹی کے افراد کو نشانہ بنا رہے ہیں۔ Mehbooba Mufti on Khargone inciden
انہوں نے مدھیہ پردیش کے کھرگون واقعہ پر بی جے پی پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ 'جب کشمیری پنڈتوں کو وادی سے بھاگنا پڑا تو کشمیری مسلمانوں پر اکثر 'خاموش تماشائی' ہونے کا الزام لگایا جاتا تھا، وہیں آج بھارت میں 'اکثریتی برادری' کی خاموشی بھی مجرمانہ ہے۔ بی جے پی بھارت کے تصوّر کو تباہ کر رہی ہے ۔Criminal silence of majority'
انہوں نے اپنے ٹویٹ میں کہا کہ 'جب کشمیری پنڈت بھاگنے پر مجبور ہوئے تو کشمیری مسلمان ہونے کے ناطے ہم پر اکثر خاموش تماشائی ہونے کا الزام لگایا جاتا تھا، لیکن آج کے بھارت کے اکثریتی طبقے میں مجرمانہ خاموشی چھائی ہے جب کہ بی جے پی بھارت کے تصوّر کو تباہ کر رہی ہے۔ بھارت کے تصور پر حملہ انتہائی تشویشناک اور پریشان کن ہے' Mehbooba Mufti's jibe over Khargone incident
محبوبہ مفتی کا یہ تبصرہ کھرگون میں رام نومی کے موقع پر ہوئے تشدد کے تناظر میں آیا ہے جس میں درجنوں مکانات اور گاڑیوں کو آگ لگا دی گئی۔ ضلع انتظامیہ اور پولیس نے رام نومی کے جلوس پر حملے کے الزام میں متعدد مسلمانوں کے گھروں کو منہدم کردیا۔ Khargone Violence
اس حوالے سے بات کرتے ہوئے محبوبہ مفتی نے کہا، "جس انتقام کے ساتھ بی جے پی بھارت کے آئین پر بلڈوزر چلا رہی ہے، وہ اب اقلیتوں کے گھروں تک پہنچ چکا ہے۔ بی جے پی لیڈران مسلمانوں سے ان کے گھر، کاروبار اور آبرو سب کچھ چھیننے میں ایک دوسرے پر سبقت حاصل کرنے کی کوشش کر ہے ہیں۔''
یہ بھی پڑھیں : Khargone Violence: کھرگون تشدد میں زخمی شیوم کے علاج کا خرچ ریاستی حکومت اٹھائے گی