سرینگر (جموں و کشمیر):جموں و کشمیر کی گرمائی راجدھانی سرینگر میں بدھ کے روز ایک اور چونکا دینے اور شرمسار کرنے والا واقعہ پیش آیا ہے۔ سرینگر پولیس کے مطابق ایک نوجوان نے چلتی گاڑی میں ایک لڑکی کے ساتھ دست درازی کرنے کی کوشش کی۔ پولیس نے اس نوجوان کو گرفتار کر لیا ہے اور اس کے خلاف تعذیرات ہند کی مختلف دفعات کے تحت کیس بھی درج کر لیا گیا ہے۔
سرینگر پولیس کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ’’سرینگر کے رعناواری پولیس سٹیشن کو ایک خاتون کی جانب سے تحریری طور شکایات موصول ہوئی تھی جس میں شکایات کنندہ نے دعوی کیا کہ اس نے بشمبر نگر (خانیار) کے قریب ایک گاڑی سے لفٹ مانگی اور ڈرائیور نے خاتون کو اپنی گاڑی میں بٹھا کرچلتی گاڑی میں سفر کے دوران اس کے ساتھ دست درازی کی کوشش کی جس کی خاتون نے سخت مزاہمت کی۔‘‘ پولیس بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ’’خاتون کی مزاہمت کے بعد ڈرائیور نے بوٹہ کدل (لعل بازار) میں چلتی گاڑی سے زبردستی خاتون کو اتارا جس کے پیش نظر خاتون کو چوٹیں بھی آئیں۔‘‘
پولیس کے مطابق خاتون کی جانب سے تحریری طور شکایت موصول ہونے کے بعد ’’تحقیقات شروع کی گئی اور سی سی ٹی وی فوٹیج کی باریک بینی سے جانچ کی گئی۔ سی سی ٹی وی کی جانچ سے ملزم کی شناخت کی گئی اور پولیس اسٹیشن رعناواری نے انتہائی کم وقت میں ڈرائیور کو گرفتار کر لیا۔‘‘ جہاں پولیس نے اس معاملے میں تعذیرات ہند کی دفعات 342، 366، 354، 307 کے تحت پولیس اسٹیشن رعناواری میں ایف آئی آر(35/2023) درج کر لی ہے وہیں پولیس نے عوام سے درخواست کی کہ وہ اپنے احاطے میں سی سی ٹی وی نصب کریں کیونکہ ’’اس سے ایسے گھناؤنے جرائم کو روکنے میں مدد ملتی ہے۔‘‘