سرینگر (جموں و کشمیر):انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے جموں و کشمیر میں سرکاری ملازمین کی صحت انشورنس سے متعلق فراڈ کیس کی تحقیقات کے سلسلے میں ایک بڑا قدم اٹھاتے ہوئے 36 کروڑ روپے سے زائد مالیت کی جائیداد ضبط کر لی ہیں۔ اس کیس میں ریلائنس جنرل انشورنس پرائیویٹ لمیٹڈ (RGIPL) اور ٹرینیٹی ری انشورنس بروکرز پرائیویٹ لمیٹڈ (TRBL) ملوث ہیں۔
ای ڈی نے ایک سرکاری بیان میں بتایا ہے کہ یہ کیس جموں و کشمیر حکومت کے ملازمین، پی ایس یو ملازمین اور پنشنرز کے لیے میڈی کلیم انشورنس پالیسی ٹینڈر دینے سے متعلق ہے۔ تحقیقات کا مرکز جموں و کشمیر کے مالیاتی محکمہ اور ٹرینیٹی ری انشورنس بروکرز لمیٹڈ کے درمیان ٹینڈر ریلائنس جنرل انشورنس کو دینے میں مبینہ طور پر ہونے والی ملی بھگت اور بے ضابطگی بتائی جا رہی ہے۔
بیان کے مطابق، ای ڈی کی چھاپہ کار کارروائی سی بی آئی، اے سی بی، سرینگر کی جانب سے درج کی گئی ایف آئی آر پر مبنی تھی۔ ایف آئی آر میں پریوینشن آف کرپشن ایکٹ (پی سی ایکٹ) کی مختلف دفعات (IPC کی دفعات 120-B اور 420 کے پیری میٹریا) اور جموں و کشمیر پریوینشن آف کرپشن ایکٹ (پی سی ایکٹ کی دفعات 13(1) (d) کے پیری میٹریا 13(2) ) کے تحت جرائم کی تفصیلات درج تھیں۔ جموں و کشمیر حکومت کی جانب سے دائر کی گئی شکایت میں ٹرینیٹی ری انشورنس بروکرز لمیٹڈ، ریلائنس جنرل انشورنس کمپنی لمیٹڈ اور نامعلوم سرکاری ملازمین اور نجی افراد کو ملوث بتایا گیا تھا۔