سرینگر (جموں و کشمیر):نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو (این سی آر بی) نے اپنی تازہ ترین رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ 2022 میں خواتین کے خلاف جرائم کے 4,45,256 واقعات ریکارڈ کیے گئے، ملک بھر میں 2021 میں درج 4,28,278 جرایم کے مقابلے میں سنہ 2022میں چار فیصد اضافہ ہوا ہے۔ دہلی میں 2022 میں خواتین کے خلاف سب سے زیادہ جرائم 14,247—درج ہوئے ہیں جبکہ ملک کی سبھی یونین ٹیریٹریز میں، دہلی سمیت، 18,823 مقدمات درج ہوئے ہیں۔ یو ٹیز میں دہلی میں سب سے زیادہ جب کہ لداخ میں سب سے کم معاملات 15 درج ہوئے ہیں۔ جموں و کشمیر میں خواتین کے خلاف جرائم میں 3,716 رجسٹرڈ مقدمات ہیں، اس حوالے سے جموں و کشمیر، یوٹیز میں دہلی کے بعد دوسرے نمبر پر ہے۔
این سی آر بی نے اتوار کو ایک رپورٹ جاری کی جس میں بتایا گیا ہے کہ 31.4 فیصد کیس(جو کہ رجسٹرڈ ہیں) شوہر یا اس کے رشتہ داروں کے ذریعے ظلم و زیادتی کے زمرے میں درج کیے گئے ہیں۔ اس کے مزید خواتین کے اغوا کے 19.2 فیصد واقعات ہیں۔ اسی طرح 7.1 فیصد واقعات میں عصمت دری اور 18.7 فیصد خواتین کی حرمت پامال، مجروح کرنے کی نیت سے کیے گئے حملے۔ مزیدیکہ 2021 میں 64.5 فیصد کے مقابلے میں، 2022 میں فی لاکھ خواتین کی آبادی کے خلاف جرائم کی شرح 66.4 فیصد تھی۔
رپورٹ کے مطابق جموں و کشمیر نے 2022 میں تعزیرات ہند (اائی پی سی) کی دفعہ 304بی (جہیز سے موت) کے تحت نو مقدمات درج کیے ہیں۔ اس کے علاوہ دفعہ 305 (نابالغ/ نابالغہ یا ذہنی طور ناخیز شخص کو خودکشی کے لیے اکسانا اور 306 (خودکشی کے لیے اکسانا) کے تحت 42 مقدمات یونین ٹیریٹری جموں و کشمیر میں آئی پی سی کے تحت درج کیے گئے تھے۔
دریں اثناء، جموں و کشمیرمیں آئی پی سی کی دفعہ 498 (شوہر یا اس کے رشتہ داروں کی طرف سے ظلم) کے ساتھ ساتھ آئی پی سی کی دفعہ 326اے (ہوش و حواس میں تیزاب کے استعمال سے شدید چوٹ پہنچانا) کے تحت دو مقدمات کے ساتھ کل 500 مقدمات بھی درج کیے ہیں۔ خواتین کے اغوا سے متعلق معاملات میں جموں و کشمیر، دہلی سے زیادہ دور نہیں ہے۔ رپورٹ کے مطابق، 2022 میں، جموں و کشمیر میں آئی پی سی کی دفعہ 363 (اغوا) اور 364 (قتل کے ارادے سے اغوا) کے تحت کل 886 مقدمات درج ہوئے ہیں۔ دہلی میں 4032 متاثرین کے ساتھ کل 3917 ایسے کیس درج ہوئے ہیں۔