اردو

urdu

خواتین کے خلاف جرائم میں کشمیر، دہلی سے دور نہیں

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Dec 5, 2023, 1:52 PM IST

ملک کی کُل آٹھ مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں دہلی کے بعد جموں و کشمیر جرائم خاص کر خواتین کے خلاف جرائم میں دوسرے نمبر پر ہے۔ kashmir crimes against women in 2022

ا
ا

سرینگر (جموں و کشمیر):نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو (این سی آر بی) نے اپنی تازہ ترین رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ 2022 میں خواتین کے خلاف جرائم کے 4,45,256 واقعات ریکارڈ کیے گئے، ملک بھر میں 2021 میں درج 4,28,278 جرایم کے مقابلے میں سنہ 2022میں چار فیصد اضافہ ہوا ہے۔ دہلی میں 2022 میں خواتین کے خلاف سب سے زیادہ جرائم 14,247—درج ہوئے ہیں جبکہ ملک کی سبھی یونین ٹیریٹریز میں، دہلی سمیت، 18,823 مقدمات درج ہوئے ہیں۔ یو ٹیز میں دہلی میں سب سے زیادہ جب کہ لداخ میں سب سے کم معاملات 15 درج ہوئے ہیں۔ جموں و کشمیر میں خواتین کے خلاف جرائم میں 3,716 رجسٹرڈ مقدمات ہیں، اس حوالے سے جموں و کشمیر، یوٹیز میں دہلی کے بعد دوسرے نمبر پر ہے۔

این سی آر بی نے اتوار کو ایک رپورٹ جاری کی جس میں بتایا گیا ہے کہ 31.4 فیصد کیس(جو کہ رجسٹرڈ ہیں) شوہر یا اس کے رشتہ داروں کے ذریعے ظلم و زیادتی کے زمرے میں درج کیے گئے ہیں۔ اس کے مزید خواتین کے اغوا کے 19.2 فیصد واقعات ہیں۔ اسی طرح 7.1 فیصد واقعات میں عصمت دری اور 18.7 فیصد خواتین کی حرمت پامال، مجروح کرنے کی نیت سے کیے گئے حملے۔ مزیدیکہ 2021 میں 64.5 فیصد کے مقابلے میں، 2022 میں فی لاکھ خواتین کی آبادی کے خلاف جرائم کی شرح 66.4 فیصد تھی۔

رپورٹ کے مطابق جموں و کشمیر نے 2022 میں تعزیرات ہند (اائی پی سی) کی دفعہ 304بی (جہیز سے موت) کے تحت نو مقدمات درج کیے ہیں۔ اس کے علاوہ دفعہ 305 (نابالغ/ نابالغہ یا ذہنی طور ناخیز شخص کو خودکشی کے لیے اکسانا اور 306 (خودکشی کے لیے اکسانا) کے تحت 42 مقدمات یونین ٹیریٹری جموں و کشمیر میں آئی پی سی کے تحت درج کیے گئے تھے۔

این سی آر بی ڈیٹا

دریں اثناء، جموں و کشمیرمیں آئی پی سی کی دفعہ 498 (شوہر یا اس کے رشتہ داروں کی طرف سے ظلم) کے ساتھ ساتھ آئی پی سی کی دفعہ 326اے (ہوش و حواس میں تیزاب کے استعمال سے شدید چوٹ پہنچانا) کے تحت دو مقدمات کے ساتھ کل 500 مقدمات بھی درج کیے ہیں۔ خواتین کے اغوا سے متعلق معاملات میں جموں و کشمیر، دہلی سے زیادہ دور نہیں ہے۔ رپورٹ کے مطابق، 2022 میں، جموں و کشمیر میں آئی پی سی کی دفعہ 363 (اغوا) اور 364 (قتل کے ارادے سے اغوا) کے تحت کل 886 مقدمات درج ہوئے ہیں۔ دہلی میں 4032 متاثرین کے ساتھ کل 3917 ایسے کیس درج ہوئے ہیں۔

مزید پڑھیں:بی جے پی خواتین کے تعلق سے غیر حساس: پرمود تیواری

اس کے علاوہ جموں و کشمیر میں آئی پی سی کی دفعہ 366 (عورت کو اغوا، اغوا یا اس کو شادی کے لئے مجبور کرنا) کے تحت 462 مقدمات بھی درج کیے ہیں۔ دلچسپ امر یہ ہے کہ ان 462 کیسز میں سے 29 لڑکیاں نابالغ تھیں۔ دہلی میں 2022 میں چھ نابالغوں سمیت صرف سات ایسے کیس درج ہوئے ہیں۔ جموں و کشمیر میں انسانی اسمگلنگ کے دو کیس (آئی پی سی کی دفعہ 370 اور 370اے ) 2022 میں درج ہوئے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق جموں و کشمیر میں آئی پی سی کی دفعہ 376 (عصمت ریزی) کے تحت 287 کیس درج کیے ہیں اور تمام متاثرین بالغ ہیں۔ تاہم آئی پی سی کی دفعہ 511 (ریپ کی کوشش) کے تحت 11 کیس درج کیے گئے ہیں۔ دریں اثنا، جموں و کشمیر میں 2022 کے دوران آئی پی سی کی دفعہ 354 (خواتین پر حملہ) کے تحت 1606 مقدمات درج کیے گئے ہیں۔

رپورٹ سے معلوم ہوتا ہے کہ ’’جموں و کشمیر میں 2022 کے دوران جہیز پر پابندی ایکٹ 1961 کے تحت 17، انفارمیشن ٹیکنالوجی/سائبر کرائمز (خواتین پر مبنی) کے 27 اور جنسی جرائم سے بچوں کے تحفظ کے قانون (لڑکیوں) کے تحت 303 مقدمات مختلف پولیس اسٹیشنز میں درج کیے گئے ہیں۔‘‘

ABOUT THE AUTHOR

...view details