سرینگر (جموں و کشمیر):بھارت کے بیشتر علاقوں میں گزشتہ شب ہلال نظر نہ آنے کی وجہ سے رمضاں المبارک کا آغاز 24 تاریخ یعنی جمعہ سے ہو رہا ہے۔ وہیں جموں و کشمیر میں جمعرات سے ہی رمضاں المبارک کا آغاز ہو گیا۔ اس بار جموں و کشمیر میں مفتی اعظم مفتی ناصر الاسلام کی عدم رویت اور جمعہ سے رمضان شروع ہونے کے اعلان کے برعکس جموں و کشمیر کے باشندے آج یعنی جمعرات سے ہی روزے سے ہیں۔
گزشتہ شام مرکزی رویت ہلال کمیٹی، جامع مسجد دہلی، دارالعلوم دیوبند اور امارت شرعیہ - بہار، جھارکھنڈ، اڑیسہ- سمیت متعدد اداروں، مفتیان کرام نے اعلان کیا کہ ’’آج یعنی 22 مارچ 2023 بدھ کو ماہ رمضان المبارک کا چاند ملک کے کسی حصے میں نظر نہیں آیا لہٰذا یکم رمضان المبارک اور پہلا روزہ 24 مارچ 2023 جمعہ کو ہوگا۔‘‘ وادی کشمیر میں باضابطہ طور رویت ہلال کمیٹی موجود نہیں اور نہ ہی اس حوالہ سے کوئی وسائل موجود ہیں۔ تاہم روایتی طور مفتی اعظم جموں و کشمیر مفتی ناصر الاسلام اس حوالہ سے اعلان کرتے ہیں اور بعض اوقات رویت ہلال یا عدم رویت کے ان کے اعلانات بھارت کی رویت ہلال کمیٹیوں کے برعکس اور متصادم بھی ہوتے ہیں۔
گزشتہ شام، بدھ کو، مفتی ناصر الاسلام نے بعد نماز مغرب ضلع پونچھ سے ہلال کی خبروں کا تذکرہ کیا تھا تاہم انہوں نے ان شواہد کو کمزور قرار دیتے ہوئے کشمیر میں بھی 24مارچ جمعہ سے رمضان المبارک شروع ہونے کا اعلان کیا۔ تاہم قریب گیارہ بجے جموں سمیت وادی کشمیر میں اُس وقت الجھن پیدا ہوئی جب پاکستان کی مرکزی رویت ہلاک کمیٹی نے رویت ہلاک کی تصدیق کرتے ہوئے جمعرات سے ہی رمضان المبارک شروع ہونے کا اعلان کر دیا۔
پاکستان کی جانب سے اعلان کے بعد مفتی ناصر الاسلام کے ساتھ رابطہ قائم کیا گیا تاہم وہ اپنے اعلان پر قائم رہے اور پہلا روزہ 24مارچ سے شروع ہونے کے اپنے فتویٰ/اعلان سے انحراف نہیں کیا۔ ادھر، وادی کشمیر سمیت صوبہ جموں کی مساجد میں رمضان المبارک کی آمد کے تہنیتی پیغامات لاؤڈ اسپیکروں کے ذریعے جاری کیے گئے اور عوام کو تراویح نماز کے لیے مساجد میں آنے کی دعوت دی گئی۔ انجمن شرعی شیعان کے صدر آغا سید حسن موسوی الصفوی نے فوری طور بیان جاری کیا جس میں انہوں نے کہا کہ ’’رمضان المبارک کا چاند نظر آنے کی تصدیق ہوگئی ہے۔‘‘ اسی طرح جموں کی مرکزی جامع مسجد تالاب کھٹیکاں کے امام مفتی محمد عنایت اللہ قاسمی نے بھی بیان جاری کیا اور رمضان المبارک کا چاند نظر آنے کا اعلان کرتے ہوئے عوام سے جمعرات سے ہی پہلا روزہ رکھنے کی تلقین کی۔
مزید پڑھیں:Ramzaan 2023 مرکز کے زیر انتظام کشمیر میں آج رمضان المبارک کا پہلا روزہ
ادھر، جموں و کشمیر کے مفتی اعظم مفتی ناصر الاسلام کے فتوی کے برعکس اور قطع نظر اس کے کہ آیا چاند نکلا یا نہیں، رویت ثابت ہوئی یا نہیں جموں و کشمیر میں آج پہلا روزہ ہے۔ اس ساری صورتحال سے متعلق سماجی رابطہ گاہ پر بھی کافی بحث ہوئی چاند کو دیکھے یا نہ دیکھے جانے، مفتی ناصر الاسلام کے فتوی کی وقعت، تعظیم یا تحقیر کے پس منظر میں صارفین نے سماجی رابطہ گاہ پر اپنے اپنے نقطہ نظر پیش کئے۔ ایک صارف کے مطابق ’’گرینڈ مفتی کے پاس کوئی آلات ہے ہی نہیں، وہ کیسے (رویت یا عدم رویت کی) تصدیق کر سکتے ہیں؟‘‘ ایک طرف الجھن اور دعووں کا بازار گرم تھا تو دوسری جانب جموں و کشمیر کی مختلف مساجد میں نماز تراویح ادا کرنے اور 23 مارچ کو رمضان المبارک کے پہلے روزے کا اعلان کیا جا رہا تھا۔ اسی اثنا میں پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی، نیشنل کانفرنس، اپنی پارٹی اور دیگر کشمیری سیاسی جماعتوں کے ساتھ ساتھ جموں و کشمیر پولیس نے بھی عوام کو رمضاں المبارک کی مبارک باد پیش کی۔ تاہم مفتی ناصر اپنے بیان پر قائم رہے جبکہ جموں و کشمیر کے لوگ آج روزے سے ہیں۔