سرینگر (جموں و کشمیر):جموں و کشمیر کی گرمائی دارالحکومت سرینگر میں جی 20 اجلاس کے دوران شیر کشمیر انٹرنیشنل کنونشن سینٹر (ایس کے آئی سی سی) کے عقب میں محکمہ ہینڈی کرافٹ کی جانب سے بطور نمائش ایک کرافٹ بازار قائم کیا گیا تھا۔ کرافٹ بازار میں کشمیری دستکاری نمونے نمائش کے لیے رکھے گئے تھے اور ساتھ ہی مندوبین کو یہاں کے مختلف فنون سے آشنا اور راغب کرنے کی غرض سے کئی اقدامات اٹھائے گئے تھے.
کشمیر کی ووڈ کارونگ (اخروٹ کی لکڑی پر نمائش) کے ماہر دستکار محمد یوسف مران نے کرافٹ بازار میں لائیو ڈیمانسٹریشن انجام دی۔ ان کے رشتہ دار اور ووڈ کارونگ دستکار مدثر مران نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ’’جی 20 تاریخی ایونٹ کشمیر میں پہلی بار منعقد ہو رہا ہے، دیگر دستکاروں کے ساتھ ساتھ ہم بھی اس سمٹ سے کافی پُر اُمید ہیں اور مندوبین کے یہاں آنے سے دستکاری صنعت کو کافی فروغ ملے گا۔‘‘ انہوں نے مزید کہا: ’’مندوبین دستکاری اور فن کے مظاہروں سے کافی متاثر ہوئے۔ ان کے یہاں آنے سے سیاحت اور دستکاری کو کافی فروغ ملے گا۔‘‘
قوت گویائی و سماعت سے محروم محمد یوسف مران نامی کشمیر کے ماہر دستکار، جو اپنے فن کا لوہا منوا کر کئی ریاستی اور قومی ایوارڈ جیت چکے ہیں، بھی اس کرافٹ بازار میں موجود تھے۔ ادھر، پیپر ماشی دستکار، اور کشمیر کا نقشہ اپنے ماہر ہاتھوں سے نقش کرنے والے محمد جان، نے کرافٹ بازار کے حوالہ سے اپنے تاثرات بیان کرتے ہوئے کہا: ’’غیر ملکی مندوبین کشمیر آئے ہیں، جو مختلف دستکاری فنون سے آشنا ہو رہے ہیں، دستکاروں سے ملاقات کر رہے ہیں، اس سے نہ صرف دستکاری صنعت بلکہ معیشت کو بھی استحکام ملے گا۔‘‘