جموں کشمیر انتظامیہ کے ذریعہ جنگلات، کھیل، زراعت پوسٹز کی دوبارہ تشہیر کے تازہ ترین فیصلے پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے سی پی آئی (ایم) کے رہنما محمد یوسف تاریگامی نے کہا ہے کہ جموں کشمیر کی خصوصی حیثیت کی تنسیخ کے بعد حکومت ابھی تک روزگار کے مواقع پیدا نہیں کر سکی ہے۔ اس کے بجائے اس نے رہبر جنگلات، کھیل، زراعت کی پوسٹوں کو نئے سرے سے مشتہر کرنے کا اعلان کیا ہے جو برسوں سے نوکری کر رہے ہیں۔ Tarigami On Termination Of Employees
انہوں نے کہا کہ یہ اسکیمیں پچھلی حکومتوں کی طرف سے تکنیکی طور پر قابل نوجوانوں کے لیے اور بڑھتی بے روزگاری کے پیش نظر بنائی گئی تھیں۔ ان نوجوانوں کو بھرتی کے مناسب طریقہ کار کے ذریعے میرٹ کی بنیاد پر تعینات کیا گیا تھا۔ ان میں سے زیادہ تر اب عمر کی حد عبور کر چکے ہیں اور اس مرحلے پر اپنے متعلقہ شعبوں میں نئے پاس آؤٹ کے ساتھ مقابلہ کرنے کی پوزیشن میں نہیں ہیں۔ Tarigami On Termination Of Employees
اپنے ایک بیان میں تاریگامی نے کہا کہ جو لوگ پہلے ہی روزی روٹی کما رہے تھے، اب ان کو اس سے محروم کیا جارہا ہے۔ ہزاروں ڈیلی ویجر، ضرورت پر مبنی یومیہ اجرت پر کام کرنے والے، اسکیم ورکر اور دیگر مہینوں سے اجرت کے بغیر ہیں۔ ان اسکیموں میں کام کرنے والے ہزاروں نوجوان برسوں سے اپنی روٹی کما رہے تھے، اب جموں و کشمیر کے حکم نامے کی وجہ سے بے روزگار ہو جائیں گے۔ Tarigami On Termination Of Employees
یہ بھی پڑھیں: Tarigami on AFSPA: جمہوری نظام میں افسپا جیسے قوانین کی ضرورت نہیں: تاریگامی
انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں بے روزگاری کی سطح بڑھ رہی ہے کیونکہ تعلیم یافتہ نوجوان نظرانداز اور ملازمت پیدا کرنے کی پالیسی کی کمی کے ساتھ جدوجہد کر رہے ہیں۔ جموں و کشمیر میں، جو پہلے ہی سالوں سے غیر یقینی صورتحال کا سامنا کر رہا ہے، بے روزگاری ایک سنگین تشویش بن گئی ہے اور بے روزگار نوجوانوں کی شرح جذب کی خراب شرح کے ساتھ بڑھ رہی ہے۔ تاریگامی نے کہا کہ حکومت کا یہ فیصلہ بدقسمتی ہے کہ وہ روزگار فراہم کرنے کے بجائے محدود مواقع کو بھی چھین رہی ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت جلد از جلد اپنا فیصلہ واپس لے۔ Tarigami On Termination Of Employees