سرینگر: جموں و کشمیر پولیس نے پیر کے روز سرینگر شہر سے ایک جوڑے کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ یہ جوڑا آئی پی ایس اور آئی اے ایس افسر ہونے کا دعویٰ کرکے لوگوں کو نوکری فراہم کرنے کے بہانے ٹھگتے تھے۔
اس حوالے سے سرینگر پولیس کے ایک ترجمان نے بتایا کہ پولیس اسٹیشن صدر کو ایک تحریری شکایت موصول ہوئی تھی جس میں دو افراد کے دھوکہ دہی کی سرگرمیاں میں ملوث ہونا بتایا گیا تھا۔ یہ دونوں خود کو آئی پی ایس اور آئی اے ایس افسر بتا کر کئی لوگوں کو نوکری وغیرہ دینے کے بہانے ٹھگتے تھے۔
پولیس کی جانب سے ان دونوں کی شناخت فرضی آئی پی ایس افسرمنموہن گنگو ولد گرداری لال گنگو ساکن برنائی جموں، موجودہ رہائش باغات سرینگر اور ان کی اہلیہ فرضی آئی اے ایس آفیسر ایوش کول کے بطور ہوئی ہے۔دلچسپ بات یہ ہے کہ منموہن پولیس کے معطل ہیڈ کانسٹیبل ہیں جبکہ ان کی اہلیہ گھریلو خاتون ہیں۔
پولیس کے ایک ترجمان کے مطابق شکایت معصول ہونے کے بعد تعزیرات ہند کی دفعہ 419، 420، 468، 471، 170، اور 467 کے تحت ایف آئی آر زیر نمبر 73/23 درج کی گئی۔ فوری کارروائی کی گئی اور ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا۔ دیگر الزامات کی سچائی اور شواہد اکٹھے کرنے کے لیے معاملے کی تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔
پولیس کے مطابق ابتدائی تحقیقات کے دوران رقم اور زیورات سمیت چند الیکٹرانک گیجٹس ایگزیکٹو مجسٹریٹس کے سامنے موقع پر ضبط کیے گئے ہیں۔ ان ڈیجیٹل آلات سے بہت سے جعلی آرڈرز ملے ہیں جن میں آئی پی ایس میں شامل کرنے کا اس کا اپنا فرضی آرڈر بھی شامل ہے۔
مزید پڑھیں:Fake NIA Officer Arrested: فرضی این آئی اے افسر گرفتار
اس حوالے سے پولیس کے ایک سینیئر افسر نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ"ابھی تحقیقات ابتدائی مراحل میں ہے، مزید جانکاری دینا قبل از وقت ہوگا۔ چند روز میں چند اہم سراغ سامنے آنے کی امید ہے۔"انہوں نے مزید کہا کہ ان کے خلاف ابھی تک چار لوگوں نے شکایت درج کرائی ہے۔ اگر اس جوڑے نے کسی اور کو بھی دھوکہ دیا ہے تو اُن کے خلاف صدر تھانے سے رابطہ قائم کرے۔