وادی کشمیر میں کورونا وائرس لاک ڈاؤن ختم ہونے کے ساتھ ہی اگرچہ کاروباری اور دیگر قسم کی سرگرمیاں شروع ہوگئی ہیں لیکن سیاحت شعبہ کے ساتھ ساتھ فوڈ اینڈ ریسٹورنٹ انڈسٹری سے وابستہ لوگ اپنا کاروبار ابھی شروع نہیں کر پا رہے ہیں۔
شہر سرینگر میں اب بھی کئی سارے ریستوران بند پڑے ہیں تاہم جو بھی کم تعداد میں کھلے رہے ہیں ان کے پاس کام نا کے برابر ہے۔ ریستوران میں کام کررہے ملازمین صبح سے لے کر شام تک صارفین کی راہ تکتے رہتے ہیں ۔
ریستوران کا مالکان کہنا ہے کہ اگرچہ انتظامیہ اور صحت ماہرین کی جانب سے وضح کیے گئے رہنما خطوط کا خاص خیال رکھے ہوئے ہیں لیکن اس کے باوجود بھی صارفین ریستوران میں کھانا کھانے سے پرہیز کر رہے ہیں ۔
ادھر کشمیر وادی میں ہر گزرتے دن کے ساتھ کورونا وائرس کے معاملات میں ہوش ربا اضافہ دیکھا جارہا ہے وہیں اس مہلک وائرس سے مرنے والوں کی تعداد بھی آئے روز بڑھتی جا رہی ہے ۔
ریستوران میں کام کر رہے افراد کا کہنا ہے کہ اس صورتحال کے پیش نظر اکثر لوگ یہاں آئے انے سے کتراتے ہیں اور وہ گھر کے کھانے کو ہی ترجیحی دے رہیں ہیں۔