جموں و کشمیر میں ابتک جہاں وائرس نے 1980 افراد کو موت کی آغوش میں چلے گئے ہیں۔ وہیں، 1 لاکھ 28 ہزار 389 افراد اس وائرس سے متاثر ہوئے ہیں۔
گزشتہ چند ہفتوں سے کشمیر وادی میں کورونا وائرس کی نئی لہر سامنے آنے اور مثبت معاملات کے اضافے کے تناظر میں ای ٹی وی بھارت کے نمائندے پرویز الدین نے وادی کے معروف معالج ڈاکٹر نظیر نوید شاہ سے بات کی، تو انہوں نے کہا کہ گزشتہ برس مہاراشٹریہ اور کریلہ میں ہی سب سے کورونا وائرس کے مثبت معاملات سامنے آئے تھے جس کے بعد وائرس آناً فاناً پورے میں ملک کے ساتھ ساتھ کشمیر میں بھی داخل ہوا۔ اس لیے ضروری ہے اس رجحان کو کم کرنے کی خاطر احتیاط سے کام لیا جائے اور وضح کئے گئے رہنما خطوط پر من عن عمل کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ کشمیر وادی میں اکثر لوگ احتیاطی تدابیر پر عمل نہیں کرتے ہیں۔معمول کی سرگرمیاں انجام دیتے وقت نہ ہی سماجی دوری کا خیال رکھا جارہا ہے اور نہ ہی ماسک کا لوگ احتیاط کے حوالے سے لاپراہ دکھائی دے رہے ہیں جس وجہ سے ایک بار پھر کشمیر وادی میں کورونا وائرس کے مثبت معاملات میں ایک بار پھر اضافہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔