اردو

urdu

ETV Bharat / state

کورونا کا قہر، کشمیر میں سخت ترین بندشیں

حکومت نے کورونا وائرس کی کسی بھی ممکن صورتحال سے نمٹنے کے لئے غیر معمولی اقدامات کے تحت جموں و کشمیر میں 23 ہسپتالوں اور دیگر صحت مراکز کو کورونا کے مریضوں کے لئے مخصوص کیا گیا ہے۔

کورونا کا قہر، کشمیر میں سخت ترین بندشیں
کورونا کا قہر، کشمیر میں سخت ترین بندشیں

By

Published : Apr 25, 2021, 11:29 AM IST

کوروناوائرس کی دوسری لہر جموں و کشمیر میں بھی بڑی تیزی پھیل رہی ہے اور اس لہر کے وجہ سے گزشتہ 11 دنوں میں تقریباً 16 ہزار نئے مثبت معاملات درج کئے گئے اور اس دوران 77 کورونا مریضوں کی موت بھی ہوئی۔
اس سنگین صورتحال کے مدنظر حکومت نے جموں وکشمیر نے ہفتے کی شام 8 بجے سے پیر کی صبح 6 بجے تک کورونا کرفیو نافذ کردیا ہے۔
کورونا وائرس کے پھلاؤ کی روکتھام کے لئے نافذ کرفیو کو مکمل طور عملانے کی خاطر شہر سرینگر میں جگہ جگہ پولیس اور فورسز کی بھاری تعیناتی عمل میں لائی گئی ہے۔ جبکہ دارالحکومت سرینگر سمیت وادی کے دیگر اضلاع کی اہم رابطہ سڑکوں کو سیل کیا گیا ہے۔

کورونا کا قہر، کشمیر میں سخت ترین بندشیں
جہاں سڑکوں اور گلی کوچوں میں بندشیں اور پابندیاں عائد ہیں وہیں متعدد علاقے کنٹینمنٹ اور ریڈ زون قرار دیکر سیل کر دئے گئے ہیں۔شہر سرینگر کے علاوہ دیگر ضلع اور تحصیل صدر مقامات میں بھی پابندیاں عائد ہیں۔ گھروں میں ہی رہنے اور احتیاطی تدابیر اپنانے کے لئے ضلع انتظامیہ کے اہلکار اور پولیس مختلف علاقوں کا دورہ کر کے لائوڈ اسپیکروں کے ذریعے لوگوں کو غیر ضروری بھیڑ بھاڑ سے اجتناب کرنے کی تلقین کر رہی ہے۔ادھر حکومت نے کورونا وائرس کی کسی بھی ممکن صورتحال سے نمٹنے کے لئے غیر معمولی اقدامات کے تحت جموں و کشمیر میں 23 ہسپتالوں اور دیگر صحت مراکز کو کورونا کے مریضوں کے لئے مخصوص کیا گیا ہے جن میں کشمیر کے 15 جبکہ جموں صوبہ کے 8 ہسپتال شامل ہیں۔واضح رہے جموں و کشمیر میں انتظامیہ نے کورونا وائرس کے بڑھتے معمالات کے پیش نظر پہلے ہی تمام تعلیمی اداروں کو بند کر دیا ہے۔وادی کشمیر میں آج یعنی سنیچر کو بھی سخت ترین بندشیں عائد کی گئی ہیں۔ ڈسڑکٹ مجسٹریٹ سرینگر ڈاکٹر اعجاز اسد نے کووڈ 19 کے خطرات کے پیش نظر سرینگر ضلع میں پابندیاں عائد کرنے کے احکامات صادر کئے ہیں۔لوگوں کی نقل وحرکت محدود کرنے کے لیے شہر کے داخلی اور خارجی راستوں کو سیل کیا گیا جبکہ جگہ جگہ پر ناکے قائم کر کے لوگوں کے چلنے پھرنے کے علاوہ نجی گاڑیوں کی آمدورفت پر بھی قندغنیں لگائی جارہی ہیں۔ لال چوک کے ساتھ ساتھ شہر کے دیگر علاقوں میں بھی تمام دکانیں اور کاروباری مراکز بند ہیں جبکہ انتظامیہ کے احکامات کے مطابق پبلک ٹرانسپورٹ بھی سڑکوں سے مکمل طور غائب ہے۔کورونا وائرس کے پھیلنے کے خدشات کے پیش نظر پولیس اور ضلع انتظامیہ جانب سے شہر سرینگر کے ساتھ ساتھ ملحقہ علاقوں میں اعلانات کے ذریعے لوگوں سے تلقین کی جارہی ہے کہ وہ اپنے گھروں سے باہر نہ نکلے اور غیر ضروری جمع ہونے سے اجتناب کریں۔دوسری جانب کورونا وائرس کے احتیاطی تدابیر کو مدنظر رکھ کر محکمہ تعلیم نے تمام اساتذہ کو تاحکم ثانی گھروں پر ہی رہنے کی ہدایت جارہی کی ہے۔ادھر نیشنل کانفرنس، پی ڈی پی اور اپنی پارٹی سمیت دیگر سیاسی جماعتوں نے بھی اپنی سرگرمیاں یا تو معطل کیں یا پھر محدود کردیں ہیں۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details