ضلع مسجٹریٹ سری نگر محمد اعجاز اسد نے کہا ہے کہ ضلع میں نافذ کورونا کرفیو میں نرمی لانے کی فی الوقت کوئی گنجائش نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ ضلع میں قریب ساڑھے چھ ہزار ایکٹو کیسز ہیں لہٰذا کورونا گائیڈ لائنز پر سختی سے عمل کرنے کی ضرورت ہے۔
موصوف ضلع مجسٹریٹ نے ان باتوں کا اظہار منگل کو نامہ نگاروں کے ساتھ گفتگو کے دوران کیا ہے۔
انہوں نے کہا: 'سری نگر میں ابھی بھی قریب ساڑھے چھ ہزار ایکٹو کیسز ہیں لہٰذا (کورونا کرفیو میں) کسی نرمی کی کوئی گنجائش نہیں ہے'۔
ان کا کہنا تھا کہ لوگوں کو تمام تر کورونا گائیڈ لائنز پر سختی سے عمل کرنا چاہئے اور ویکسین لگوانی چاہئے۔
اعجاز اسد نے کہا کہ منگل کو سری نگر میں 18 سے 45 برس کی عمر کے لوگوں کے لئے 35 ویکسینیشن سینٹر کھولے گئے۔
انہوں نے کہا کہ جن لوگوں کو کورونا سے متاثر ہونے کے زیادہ خطرات ہیں انہیں ترجیحی بنیادوں پر ویکسین لگوائی جائے گی اور ان میں صحافی، وکلا، دکاندار، دودھ والے، ریڑہ والے وغیرہ شامل ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ کورونا کرفیو میں نرمی لانے کے لئے تمام متعلقین سے پہلے گفت وشنید کی جائے گی۔
بتا دیں کہ جموں و کشمیر میں بھی کورونا کی دوسری لہر کا قہر جاری ہے جس کی روک تھام کو ممکن بنانے کے لئے انتظامیہ نے یونین ٹریٹری کے سبھی بیس اضلاع میں کورونا کرفیو نافذ کیا ہے۔
یو-این-آئی