شہر سرینگر میں معمول کی کاروباری سرگرمیاں جاری ہیں، لیکن اس بیچ اکثر لوگ بلا خوف و خطر گھروں سے باہر آکر نہ تو سوشل ڈسٹنسنگ کا خیال رکھ رہے ہیں اور نہ ہی بازاروں میں ماسک پہنے دکھائی دے رہے ہیں۔ وادی کشمیرمیں کرونا مثبت کیسز کی تعداد میں پھر سے اضافہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔ وہیں اس وائرس سے مرنے والوں کی تعداد بھی مسلسل بڑھ رہی ہے۔
گیارہ نومبر تک کل 100351 کیسز میں سے 60502 مثبت معاملات کشمیر سے ہی ہیں۔ جبکہ جموں و کشمیر میں کورونا وائرس سے مرنے والوں کی تعداد 1558 تک جا پہنچی ہے جن میں 1034 افراد کشمیر کے ہی ہیں۔ ادھر بتایا جاتا ہے کہ تین سو سے زائد افراد ہسپتالوں میں آکسیجن کے سپورٹ پر ہیں۔ ماہرین کہتے ہیں کہ موسم سرما میں اس طرح کے مریضوں کی تعداد میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔
گزشتہ ماہ اکتوبر میں گورنمنٹ میڈیکل کالج سرینگر کے کمیونٹی میڈیسن شعبے نے قومی صحت مشن کے اشتراک سے کئے گئے دوسرے سروے میں ضلع سرینگر کے 40.6 فیصد افراد میں کووڈ پھیلانے والے اینٹی باڈیز پائے ہیں۔ سروے رپورٹ کے مطابق ضلع سرینگر کی ایک بڑی آبادی نوول کورونا وائرس کے انفیکشن سے متاثر ہوئی ہے۔ لیکن اس کے باوجود لوگ احتیاط سے کام نہیں لے رہے ہیں۔ بغیر ماسک کے بازاروں یا دیگر بھیڑ بھاڑ والی جگہوں سے گزرنے والے لاپرواہ نہ صرف خود سے کھلواڑ کر رہے ہیں بلکہ دوسروں کے لئے بھی خطرے کا موجب بن رہے ہیں۔