سرینگر:انجمن اوقاف جامع مسجد سرینگر نے کہا ہے کہ یہ کشمیر کی دینی و ملی تاریخ کا ایک افسوسناک پہلو ہے کہ کشمیر کے سب سے بڑے دینی رہنما میر واعظ محمد عمر فاروق کو مسلسل نظر بند رکھ کر ان کی پر امن منصبی ذمہ داریوں پر قدغنیں عائد ہیں۔Aunjuman Auqaf On Detention of Mirwaiz Mohmmad Umar Farooq
جمعہ کو جاری کیے گئے اپنے ایک بیان میں انجمن اوقاف جامع مسجد نے سربراہ میرواعظ کی گزشتہ سوا تین سال سے غیر قانونی اور غیر اخلاقی خانہ نظر بندی کے خلاف شدید فکر و تشویش اور برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ مقدس ماہ ربیع الاول بھی مکمل ہو چکا ہے اور اس پورے عرصے میں میرواعظ کی نظر بندی سے مرکزی جامع مسجد سرینگر کا صدہا سالہ منبر و محراب قال اللہ وقال الرسولﷺ اور عوامی رہنمائی سے خاموش ہیں ۔
انجمن نے ایک بار پھر حکام پر زور دیا کہ وہ اس حقیقت کا احساس اور ادراک کریں کہ میر واعظ کشمیر کی لگاتار نظربندی سے عوامی اضطراب اور بے چینی میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے اور لوگوں کا ایک بڑا طبقہ جو ہر ہفتے شہر و گام سے تاریخی جامع مسجد میں نماز جمعہ اور قرآن و حدیث پر مبنی مواعظ حسنہ اور اصلاح احوال کے لیے آتے ہیں ان میں میرواعظ کی نظربندی کے سبب شدید مایوسی بڑھتی جارہی ہے۔
بیان میں توقع ظاہر کی گئی کہ ماہ ربیع الثانی کی آمد اور عرس پاک حضرت پیران پیر شیخ عبدالقادر جیلانی ؒ کی مناسبت سے میرواعظ محمد عمر فاروق کی نظربندی ہٹائی جائے گی۔