سرینگر: جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ اور پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی نے منگل کے روز حکومت پر تنقید کرتے ہوئے صحافی عرفان معراج کی حمایت کا اظہار کیا۔ بتادیں کہ قومی تحقیقاتی ایجنسی نے عسکریت پسندی کے لیے فنڈنگ کے ایک مبینہ معاملے کے سلسلے میں غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ (یو اے پی اے) کے تحت عرفان مہراج کو سرینگر میں گرفتار کر لیا ہے۔ محبوبہ نے سماجی رابطہ ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنا بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ "جب کہ کشمیر میں ایک ٹھگ (کرن بھائی پٹیل) کو آزادانہ طور پر اپنا کام کرنے دیا جاتا ہے،وہیں عرفان مہراج جیسے صحافیوں کو سچ بول کر اپنا فرض ادا کرنے پر گرفتار کیا جاتا ہے۔
Mehbooba Mufti on Journalist Arrest کشمیری صحافی عرفان معراج کی گرفتاری پر محبوبہ مفتی کا سخت ردعمل
قومی تحقیقاتی ایجنسی نے مبینہ ملیٹنسی فنڈنگ کے ایک کیس کے سلسلے میں کشمیری صحافی عرفان معراج کو گرفتار کیا ہے۔این آئی اے کے مطابق اکتوبر 2020 میں درج کئے جانے والے این جی او ملیٹنسی فنڈنگ کیس میں وسیع بنیادوں پر تحقیقات کے بعد این آئی اے نے 20 مارچ 2023 کو عرفان معراج کو سرینگر میں گرفتار کیا۔
مزید پڑھیں:NIA Arrests Journalist in Srinagar کشمیری صحافی عرفان معراج گرفتار
دلچسپ بات یہ ہے کہ عرفان سے گزشتہ دو برسوں کے دوران این آئی اے نے متعدد بار پوچھ گچھ کی ہے۔ 2020 میں اس کے الیکٹرانک آلات ضبط کر لیے گئے تھے۔ این آئی اے کے مطابق عرفان، خرم پرویز کا قریبی ساتھی تھا اور وہ اس کی آگنائزیشن جموں وکشمیر کولیشن آف سیول سوسائٹی (جے کے سی سی ایس) کے ساتھ وابستہ تھا۔اس کے علاوہ، این آئی اے نے دعویٰ کیا کہ " جے کے سی سی ایس وادی میں عسکریت سرگرمیوں کی فنڈنگ کر رہا تھا اور انسانی حقوق کے تحفظ کی آڑ میں وادی میں علیحدگی پسند ایجنڈے کے پرچار میں بھی تھا۔"