اردو

urdu

ETV Bharat / state

پارلیمانی انتخابات کے سلسلے میں کانگریس کی عوامی رابطہ مہم شروع

Congress preparations for elections اننت ناگ - راجوری پارلیمانی نشست کے لیے کانگریس نے جموں و کشمیر میں تیاریاں تیز کر دی ہیں۔

پارلیمانی انتخابات کے سلسلے میں کانگریس کی عوامی رابطہ مہم شروع
پارلیمانی انتخابات کے سلسلے میں کانگریس کی عوامی رابطہ مہم شروع

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jan 17, 2024, 4:33 PM IST

سرینگر:آل انڈیا کانگریس کمیٹی نے ملک کے ساتھ ساتھ جموں کشمیر میں بھی منعقد ہونے والے پارلیمانی انتخابات کی تیاریوں کے سلسلے میں وادی کشمیر میں سیاسی سرگرمیوں کا آغاز کیا ہے۔ اس سلسلے میں پارٹی نے اننت ناگ - راجوری پارلیمانی نشست سے 22 جنوری سے سرگرمیاں شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ مذکورہ پارلیمانی حلقے کے لئے پارٹی کے کارڈینیٹر یوگیش ساہنی نے اس نشست کے ضلعی صدور کے ساتھ میٹنگ منعقد کی۔

ساہنی نے ضلع اننت ناگ، ضلع کولگام، ضلع راجوری، ضلع پونچھ اور ضلع شوپیاں کے پارٹی صدور کو ہدایت دی ہے کہ وہ 22 جنوری سے 25 جنوری تک ان اضلاع میں کارکنان اور عوام سے رابطے کریں۔ انہوں نے ان صدور ک ہدایت دی ہے کہ وہ 22 جنوری کو ضلع شوپیاں، کولگام اور اننت ناگ کے صدور کارکنان اور عوام سے الیکشن مہم کے تحت رابطہ کریں گے۔ جبکہ ضلع راجوری اور پونچھ میں 24 اور 25 جنوری کو عوام کے ساتھ رابطہ مہم شروع کی جائے۔

واضح رہے کہ راجوری، پونچھ اضلاع کو حدبندی کمیشن نے سنہ 2023 میں اننت ناگ پارلیمانی حلقے کے ساتھ منسلک کیا، جبکہ پلوامہ ضلع اور شوپیاں کے ایک حلقے کو سرینگر گاندربل کے ساتھ منسلک کیا۔ جموں کشمیر میں پارلیمانی انتخابات کی تیاریوں کے سلسلے میں نیشنل کانفرنس، پیپلز کانفرنس، کانگرس اور بھارتیہ جنتا پارٹی اور اپنی پارٹی کافی سرگرمیاں انجام دے رہی ہے۔ اگرچہ پیپلز کانفرنس اور اپنی پارٹی صوبہ کشمیر کی سیٹوں پر اپنی سرگرمیاں مرکوز کر رہی ہے وہیں نیشنل کانفرنس، کانگریس اور بھارتیہ جنتا پارٹی چھ سیٹوں پر سرگرم ہے۔

مزید پڑھیں:کانگریس نے انتخابی مہم کے دوران ایک بار بھی اقلیتوں کی بات نہیں کی: غلام نبی آزاد

کیا نیشنل کانفرنس اور کانگرس آنے والے پارلیمانی انتخابات میں انڈیا الائنس کی ہدایت پر اتحاد کرے گی، اس معاملے پر دونوں جماعتوں نے ابھی تک کوئی فیصلہ نہیں کیا ہے۔ سنہ 2019 انتخابات میں اننت ناگ پارلیمانی نشست کو نیشنل کانفرنس نے اپنے نام کیا تھا، تاہم حدبندی کے بعد اس سیٹ پر ہر سیاسی جماعت کو اپنے استحکام پر غیر یقینیت ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details