سرینگر (جموں و کشمیر) : موسمیاتی تبدیلی سے پیدا ہونے والی مشکلات کو کم کرنے اور عوام تک گلوبل وارمنگ سے ہونے والے نقصانات کے بارے میں آگاہی کی غرض سے کئی غیر سرکاری تنظیموں کے علاوہ حکومت کے مختلف ادارے بھی بیداری پروگرامز کا انعقاد عمل میں لاتے ہیں۔ تاہم اس کے باوجود بیداری کا زیادہ اثر نہیں دکھائی دے رہا۔ اس مسئلہ کو حل کرنے کی ایک کوشش میں ماحولیاتی مسائل سے ڈیل کرنے والی ایک ویب سائٹ نئی پہل کے بارے میں سوچ رہی ہے۔ ویب سائٹ کی جانب سے بیداری پیغامات کو مادری زبانوں میں عوام تک پہچانے پر غور و خوض کیا جا رہا ہے۔
مونگابے انڈیا نامی یہ ویب سائٹ مقامی میڈیا اداروں کے ساتھ اشتراک کے ذریعے موسمیاتی تبدیلی سے متعلق خبروں کا ترجمہ مقامی زبانوں میں کرانے کا سوچ رہی ہے۔ مونگابے انڈیا کے مطابق اس پروجیکٹ میں بھارت کی تمام ریاستوں کے ساتھ ساتھ جموں و کشمیر میں بولی جانے والی کشمیری اور ڈوگری زبانیں بھی شامل ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ سرحدی ریاست جموں و کشمیر کی میں گزشتہ دہائی کے دوان کئی موسمی تبدیلیاں دیکھنے کو ملیں۔ جس میں گلیشئرز کا تیزی سے پگھلنا، زیادہ گرمی ہونا وغیرہ شامل ہے۔
مونگابے انڈیا کی پروڈکشن ایڈیٹر ادیتی ٹنڈن نے اپنے بیان میں کہا کہ ’’غیر معمولی موسمی تبدیلیوں کے نتیجے میں کئی ماحولیاتی تبدیلیاں رونما ہوتی ہیں جس میں گلیشیئرز پر منفی اثرات مرتب ہونا سب سے بڑی تبدیلی ہے اور اس سے خطے میں فصل کی پیداواری صلاحیت کم ہو جاتی ہے۔ اسی طرح کے مسائل کے بارے میں خبروں کے ذریعے بیداری کرنا ضروری ہے۔‘‘
ٹنڈن کا مزید کہنا ہے کہ ’’ااگر یہ خبریں مقامی زبانوں میں بھی شائع ہوں تو لوگ بہتر طریقے سے ان مسائل سے آگاہ ہو سکتے ہیں اور اپنی فصل کو بھی تحفظ فراہم کر سکتے ہیں۔ اس لیے ہمارا پروجیکٹ اہم ہے۔‘‘ پروجیکٹ کے بارے میں مزید معلومات فراہم کرتے ہوئے ٹنڈن کا کہنا ہے کہ ’’اس پروجیکٹ کا آغاز ہم ایک سروے کے ساتھ کر رہے ہیں جس کا مقصد مقامی نیوز میڈیا اداروں کے ذریعے یہ سمجھنا کہ علاقائی زبان کا موسمیاتی تبدیلی کی خبروں سے کیا فرق پڑ سکتا ہے۔ سروے کے نتائج کی بنیاد پر ہم موسمیاتی خبروں کو فراہم کرنے کا بہترین طریقہ طے کریں گے اور مقامی زبان میں ان خبروں کا آسان ترجمہ ممکن ہو سکے۔ اس کوشش سے ہم اِن خبروں کو اُن لوگوں تک پہنچائیں گے جو بدلتے موسم کے اثرات کا سب سے زیادہ شکار ہو رہے ہیں۔‘‘
مزید پڑھیں:Climate Change وادی میں موسم کی تبدیلی سے فصلوں پر منفی اثرات