خیال رہے کہ میر واعظ عمر فاروق 5 اگست 2019 سے مسلسل نظر بند ہیں۔
میر واعظ عمر فاروق کی رہائی کا معاملہ، نوہٹہ میں پتھراؤ میڈیا رپورٹس میں گزشتہ دو روز سے میر واعظ عمر فاروق کی نظربندی کے حوالے سے کہا جا رہا تھا کہ ان کی نظر بندی ختم کرتے ہوئے تقریباً 20 ماہ بعد انہیں رہا کردیا گیا ہے اور وہ 82 ہفتوں کے بعد جامع مسجد میں نماز جمعہ سے قبل اپنا روایتی خطبہ دیں گے۔
تاہم جمعہ کے روز جب میر واعظ کو مبینہ طور پر نگین میں واقع اپنیرہائش گاہ سے باہر جانے کی اجازت نہیں دی گئی تو تاریخی جامع مسجد میں ان کے خطبے کو سننے کے لیے آنے والے سینکڑوں نمازیوں نے جم کر نعرہ بازی کی اور نماز جمعہ کی ادائیگی کے بعد مسجد سے باہر نکل کر احتجاج کیا۔
اس دوران چند نوجوانوں کی طرف سے سکیورٹی فورسز پر پتھراؤ بھی کیا گیا جنہیں منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کے گولوں کا استعمال کیا گیا۔ پتھراؤ کے دوران وہاں افراتفری کے مناظر دیکھنے کو ملے۔
واضح رہے کہ چند روز سے یہ خبریں گشت کر رہی تھیں کہ میر واعظ عمر فاروق کو رہا کر دیا گیا ہے، جس پر سابق وزراء اعلیٰ عمر عبداللہ اور محبوبہ مفتی نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے اسے خوش آئند قرار دیا تھا۔