سرینگر:کاونٹر انٹیلی جنس کشمیر (سی آئی کے) نے جمعرات کی صبح وادی کشمیر کے کپواڑہ ، سرینگر ، اننت ناگ اور پلوامہ میں پانچ مقامات پر چھاپے مارے جس دوران الیکٹرانک اور قابل اعتراض مواد برآمد کیا گیا ہے۔
پولیس ذرائع نے بتایا کہ ٹیرر فنڈنگ کیس کی تحقیقات کے سلسلے میں کاؤنٹر انٹیلی جنس ایجنسی نے جمعرات کی صبح سرینگر ، اننت ناگ ، پلوامہ اور کپواڑہ میں پانچ مقامات پر چھاپے مارے۔انہوں نے مزید کہاکہ این آئی اے کی خصوصی عدالت سے تلاشی وارنٹ حاصل کرنے کے بعد کاونٹرانٹیلی جنس کے اہلکاروں نے ایف آئی آر زیر نمبر 7/2023زیر دفعات 153A,505,506IPC,13,18,18B,39یو پی اے ایکٹ کے تحت پولیس اسٹیشن سی آئی کے میں درج کیس کے سلسلے میں چھاپے مارے ۔
پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ تلاشی کےدوران قابل اعتراض ، الیکٹرانک مواد اور دوسرے سامان کو بھی برآمد کیا گیا ہے ۔انہوں نے بتایا کہ برآمد شدہ قابل اعتراض اور ڈیجیٹل مواد کو قانونی جانچ پڑتال کے لئے بھیج دیا گیا ہے تاکہ تحقیقات کو آگے بڑھایا جاسکے۔
انہوں نے کہا کہ یہ مقدمہ "عسکریت پسند تنظیموں کی طرف سے وادی کشمیر میں اپنے ساتھیوں کے ساتھ مل کر رچائی گئی ایک گہری سازش سے متعلق ہے جو کہ مختلف سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر مجرمانہ مواد اپ لوڈ کر رہے ہیں جو نہ صرف شر انگیز بلکہ ملک مخالف بھی ہے، اور یہ کہ بھارت مخالف بیانیہ جس کا مقصد عسکریت پسندی کو فروغ دینے کے ساتھ ساتھ نوجوانوں کو ہندوستان کی خود مختیاری کے خلاف ہتھیار اٹھانے کے لئے اکسانا اور آمادہ کرنا ہے۔
انہوں نے کہاک ابتدائی تحقیقات سے عیاں ہوا ہے کہ مذکورہ عناصر ایسے اشخاص کی پروفائلنگ کیا کرتے تھے جو علیحدگی پسندی اور 'دہشت گردی' کے خلاف اپنا ایک آزاد موقف اختیار کررہے ہیں اور ان ہی کو یہ اپنا ہدف بناتے تھے۔