این آئی اے ایکٹ کے تحت خصوصی جج منجیت سنگھ منہاس کی عدالت نے سالویشن موومنٹ کے چیئرمین محمد اکبر بٹ عرف ظفر اکبر بٹ کے خلاف غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ کی دفعہ 13، 17، 18 اور 40 کے تحت جرائم کے الزام میں فرد جرم عائد کی ہے۔ Trading Of Pakistan MBBS Seats
معاملے کے دیگر ملزمان جن کے خلاف عدالت نے فرد جرم عائد کی ہے، ان میں فاطمہ شاہ، الطاف احمد بٹ (اس وقت پاکستان میں)، قاضی یاسر، محمد عبداللہ شاہ، سبزار احمد شیخ، منظور احمد شاہ اور محمد اقبال میر شامل ہیں۔ افسران کا کہنا ہے کہ "یہ معاملہ 27 جولائی 2020 کو جموں و کشمیر پولیس کی کاؤنٹر انسرجنسی کشمیر کی طرف سے درج کیا گیا تھا، جسے اب ریاستی تحقیقاتی ایجنسی (SIA) کے طور پر نامزد کیا گیا ہے۔ معاملہ ایسے بےایمان افراد کے خلاف درج کیا گیا ہے جو کچھ تعلیمی کنسلٹنسیوں کے ساتھ مل کر جموں و کشمیر کے رہائشییوں کو بھارت، پاکستان کے مختلف کالجوں، اداروں اور یونیورسٹیوں میں ایم بی بی ایس اور دیگر پیشہ ورانہ کورسز میں داخلہ کرواتے تھے۔" Selling Pakistan MBBS Seats in J&K
اُن کا مزید کہنا تھا کہ "ایس آئی اے نے گزشتہ سال دسمبر میں اس معاملے میں حریت رہنما سمیت نو افراد کے خلاف اپنی پہلی چارج شیٹ داخل کی تھی۔ طلباء کے والدین سے اس طرح کے داخلوں کے بدلے بھاری رقم وصول کی گئی تھی، اور اس رقم کو جموں و کشمیر میں عسکریت پسندی کی حمایت میں لگائی گئی تھی۔ تفتیش کے دوران، عدالت سے سرچ وارنٹ حاصل کرنے کے بعد ایس آئی اے کے اہلکاروں کے ذریعہ ملزمین کے گھروں اور دیگر مقامات پر تلاشی لی گئی۔ تلاشی کے دوران برآمد کیے گئے دستاویزات اور دیگر مواد کا تجزیہ کیا گیا اور معلوم ہوا کہ ملزمان کے اکاؤنٹس میں پاکستان میں ایم بی بی ایس سمیت مختلف ٹیکنیکل اور پروفیشنل کورسز میں داخلے کے لیے رقم جمع کروائی گئی تھی۔" Selling Pakistan MBBS Seats in J&K