سرینگر: جموں کشمیر روشنی زمین گھوٹالہ میں سنٹرل بیرو آف انویسٹگیشن (سی بی آئی) کے سپیشل جج نے سابق بیوروکریٹ بشارت احمد دھر، محبوب اقبال اور مزید چار افراد کے خلاف فرد جرم عائد کیا ہے۔ عدالت نے سابق آئی اے ایس افسر بشارت احمد دھر، محبوب اقبال، سابق سرکاری افسران اعجاز اقبال، مشتاق احمد ملک، اکرم خان اور روشنی زمین کے مالکانہ حقوق حاصل کرنے والے مقامی شخص سجاد پرویز پر فرد جرم عائد کیا ہے۔ ان افراد کے خلاف آر پی سی کے دفعہ 120 اور جموں کشمیر کرپشن ایکٹ کے مطابق جارچ شیٹ تشکیل دی گئی ہے۔
سی بی آئی کے مطابق ان افسران نے سجاد پرویز کو شہر کے پوش کرن نگر علاقے میں نرسگ گھر کے مقام پر سات کنال اور سات مرلے روشنی زمین کے مالکانہ حقوق دئے ہیں جو قانون کی خلاف ورزی ہے۔ تحقیقات کے مطابق یہ زمین دارصل اشوک شرما اور بپن شرما نے لیز پر لی تھی اور انہوں نے اس زمین کو سجاد پرویز کو پاور آف اٹارنی (یعنی اس زمین کا مختار نامہ) دیا تھا۔ تاہم سجاد پرویز نے روشنی ایکٹ کے تحت ان افسران کی تعاون و شفارس سے اس زمین کے مالکانہ حقوق حاصل کئے۔
بشارت احمد دھر اور محبوب اقبال سنہ 2007 میں کشمیر کے صوبائی کمشنرز تھے جس وقت روشنی زمین کے مالکانہ حقوق دئے جارہے تھے۔ بطور صوبائی کمشنر یہ افسران پرائس فیکزیشن کمیٹی یعنی زمین کی قیمت کا طے کرنے والی کمیٹی کے سربراہ تھے۔ مذکورہ زمین کا معاملہ اس سے قبل خورشید احمد گنائی نے مسترد کرکے جنرل ایڈمنسٹریشن ڈپارٹمنٹ کے سپرد کیا تھا۔ خورشید گنائی سنہ 2004 میں صوبائی کمشنر کشمیر تھے۔ قابل ذکر ہے کہ روشنی اسکیم کو سابق وزیر اعلٰی غلام نبی آزاد نے منظوری دی تھی۔ روشنی ایکٹ کے مطابق ان افراد کو لیز پر لی گئی سرکاری زمین کے مالکانہ حقوق دئے گئے۔