طرز زندگی میں بدلاؤ سے بلڈ پریشر بیماری میں ہورہا ہے اضافہ، تحقیق سرینگر:ایک تازہ تحقیق میں اس بات کا انکشاف کیا گیا ہے کہ رہن سہن میں تبدیلی،نقل وحرکت میں کمی اور عالمی وبا کی وجہ سے وادی کشمیر میں بلڈ پریشر کی بیماری میں اضافہ ہوا ہے اور نوجوان نسل بھی اب اس بیماری کا شکار ہو رہے ہیں۔Causes Of Blood Pressure Diseases
انڈین ہارٹ جرنل کی تحقیق میں یہ سامنے آئی ہے کہ وادی کشمیر میں 55 فیصد مریضوں کو یہ بیماری موروثی ہے جبکہ 45 فیصد مختلف وجوہات کے باعث اس بلڈ پریشر بیماری کے شکار ہوگئے ہیں۔ Blood Pressure Heredity Disease
سال 2021 میں کشمیر کے 6 اضلاع میں 6 سو مریضوں پر کیے گئے اس تحقیق میں یہ کہا گیا ہے کہ 53 فیصد بلڈ پریشر مریضوں کو ادویات کی ضرورت نہیں ہوتی ہے جبکہ 30 فیصد افراد بلڈ پریشر کو قابو کرنے کے 2 دوائیوں کا استعمال کرتے ہیں۔Research On Blood Pressure Disease In Kashmir
کشمیر صوبے کے دوردراز علاقوں مثرھل ، بڈگام ،کپواڑہ ،خانصاب ، راجپورہ پلوامہ، رامبن بانہال کے علاوہ سرینگر کے رعناواری اور حول علاقوں میں 6 سو مریضوں پر کی گئی تحقیق کے دوران مریضوں سے بلڈ شوگر، لیپڈ پرفائل اور دیگر تشخیصیی ٹیسٹ کے لیے بھی نمونے حاصل کیے گئے تھے، جس میں 6 سو مریضوں میں 55 فیصد پہلے سے ہی ہائی بلڈ پریشر کا شکار تھے اور ادویات کا استعمال کررہے تھے، جبکہ دیگر 45 فیصد بیماروں کو بلڈ پریشر ہونے کا کوئی بھی علامت نہیں تھی۔
مزید پڑھیں:Hypertension is Big Problem: بھارت میں ہائی بلڈ پریشر ایک بڑا مسئلہ ہے
ماہرین کے مطابق چند برس قبل بلڈ پریشر کی یہ بیماری 60 برس سے زائد عمر کے لوگوں میں ہوتی تھی۔ لیکن اب طرز زندگی میں تبدیلی ،فاسٹ فوڈ کے بے تحاشا استعمال اور نقل وحرکت میں کمی کے باعث اب نوجوان نسل بھی اس بیماری میں مبتلا ہورہی ہے۔ وہیں بازاری کھانوں سے کافی نوجوانوں نظام ہاضمہ کے امراض میں مبتلا ہو رہے ہیں جس وجہ سے شوگر،امراض قلب اور بلڈ پریشر وغیرہ جیسی بیماریاں جنم لیتی ہیں۔ Changing Lifestyle Causes Blood Pressure Diseases
یہ بھی پڑھیں:High Blood Pressure Dangers: توقع سے زیادہ لوگ ہائی بی پی میں مبتلا: رپورٹ