سرینگر: کشمیر میں غیر متعدی بیماریوں خاص کر سرطان سے بتدریج اضافہ ہورہا ہے۔گزشتہ برسوں کی طرح سال گزشتہ یعنی 2023 کے دوران اسٹیٹ کینسر انسٹی ٹیوٹ صورہ اور جی ایم سی سرینگر کے شعبہ ریڈینٹ آنکولوجی میں 6 ہزار سے زائد کینسر مریضوں کا اندرج ہوا ہے۔ایسے میں ہر روز 7 اور ہر ماہ اوسطاً 190 نئے کینسر مریض سامنے آرہے ہیں۔
جی ایم سرینگر کے اعداد شمار کے مطابقسال 2022 میں سب سے زیادہ ایک ہزار سے زائد کینسر بیماروں کا اندارج ہوا تھا، لیکن گزشتہ برس 2023 یہ تعداد 15 سو تجاوز ہوچکی ہے۔ایسے میں 44 سالہ ریکارڈ توڑ کر مزید 34 فیصد کا کینسر معمالات سامنے آئے ہیں۔
جی ایم سی سرینگر کے شعبہ ریڈینٹ آنکولوجی میں ہر ماہ اوسطاً سرطان کے 140 نئے مریضوں کے اندارج تھرپی کے لیے ہوتا ہے اور سال گزشتہ میں 31 ہزار ایسے مریضوں کو تھرپی دی گئی ہے۔اسی طرح 2022 یہ تعداد 30 ہزار 600 تھی۔ایسے میں تھرپی دینے والے مریضوں کی تعداد میں بھی اضافہ ہورہا ہے۔اہسپتال کے شعبہ ریڈینٹ آنکولوجی 31 بستروں میں مشتمل ہے،جن میں 16 بستر مریضوں کے داخلے کے لیے ہیں جبکہ ایک دن کی دیکھ بھال کے لئے 11 بستر تھرپی کے لیے رکھے گئے ہیں۔
ادھر شیر کشمیر انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنس صورہ میں سال 2023 میں 5057 کینسر کے معاملات دیکھے گئے ہیں، جبکہ سال 2022 میں یہ 5294 مریضوں کا علاج و معالجہ کیا گیا۔انسٹی ٹیوٹ میں ماہانہ بنیاد پر 12 سو مریضوں کا علاج کیا جارہا ہے۔ایسے میں سامنے آنے والے 5057 معاملات میں 1827 کو ریڈیو تھرپی دی گئی ہے،اس کے علاوہ 800 سرطان کے مریضوں کو سرجریز کے عمل سے گزرنا پڑا،جن میں 350 بڑی اور 450 چھوٹی سرجریز شامل ہیں۔