سرینگر: مرکزی زیر انتظام جموں و کشمیر کی گرمائی دارالحکومت سرینگر کے ملک صاحب صورہ میں گزشتہ روز مشتبہ عسکریت پسندوں کے ہاتھوں مارے گئے پولیس جوان کو اپنے آبائی مقبرہ میں پرنم آنکھوں سے سپرد خاک کیا گیا۔ جب کہ اس دوران جوں ہی مذکورہ پولیس جوان کی لاش گھر پہونچائی گئی تو وہاں کہرام مچ گیا۔ واضح رہے کہ جموں و کشمیر کے گرمائی دارالخلافہ سرینگر کے صورہ علاقے میں مشتبہ عسکریت پسندوں نے پولیس اہلکار پر اندھا دھند فائرنگ کی جس دوران اُس کی بیٹی بھی زخمی ہوئی، گرچہ دونوں کو علاج ومعالجہ کی خاطر نزدیکی ہسپتال منتقل کیا گیا تاہم ڈاکٹروں نے پولیس اہلکار کو مردہ قرار دیا۔ Policeman Killed In Soura Attack۔
آئی جی پی کشمیر وجے کمار نے بتایا کہ آنچار صورہ میں عسکریت پسندوں نے پولیس اہلکار سیف اللہ قادری پر نزدیک سے گولیاں چلائیں جس کے نتیجے میں وہ جانبر نہ ہو سکا۔ Killing of policeman Saifullah Qadri۔ انہوں نے بتایا کہ ملی عسکریت پسندوں نے سبھی حدوں کو پار کر پولیس اہلکار کی نو سالہ بچی پر بھی فائرنگ کی جس وجہ سے وہ بھی زخمی ہوئی تاہم اُس کی حالت قدرے بہتر ہے۔ آئی جی پی کشمیر نے بتایا کہ حملے میں ملوث عسکریت پسندوں کی بہت جلد شناخت کرکے اُنہیں کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔ سرینگر میں پچھلے ایک مہینے سے دو پولیس اہلکاروں پر حملہ ہونے کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں آئی جی پی کشمیر نے بتایا کہ جوبھی ملوث ہوگا اُس کو بخشا نہیں جائے گا۔ وہیں عسکریت پسندوں کی جانب سے کیے گئے اس حملے کی جموں و کشمیر کے گورنر اور تمام سیاسی لیڈران نے شدید مذمت کی ہے۔