گزشتہ روز دسویں جماعت کے امتحانات شروع ہوئے جبکہ آج 30 اکتوبر سے با ضابطہ طور سے بارہویں جماعت کے امتحانات کا بھی آغاز ہوا۔
دسویں جماعت کے امتحانات ماہ نومبر کی 16 تاریخ کو ختم ہوں گے جبکہ بارہوں جماعت کے سالانہ امتحانات ماہ نومبر کی 28 تاریخ کو اختتام پذیر ہوں گے۔ان امتحانات کے بارے میں اب کی بار اہم یہ ہے کہ یہ امتحانات پہلی مرتبہ بورڈ کے بجائے ازخود انتظامیہ کی نگرانی میں ہو رہے ہیں۔
کشمیر کے اسکولوں کالجوں میں لگاتار تین ماہ تک اسکولوں اور کالجوں سے دور رہنے کے بعد اسکولوں اور ہائر اسکنڈری میں طلباء نظر آئے لیکن ہڑتال اور پبلک ٹرانسپورٹ کی عدم موجودگی کے سبب سینکڑوں بچے امتحان میں شرکت نہیں کر پائے۔
بارہویں جماعت میں کل56000 طلبہ و طالبات شرکت کر رہے ہیں جن میں کشمیر کے 48000 اور جموں صوبے کے8000 بچے شامل ہیں۔ نا مساعد حالات کو مد نظر رکھتے ہوئے انتظامیہ نے بارہویں جماعت کے لئے امتحانی مراکز میں خاصی کمی کرتے ہوئے ان کی تعداد 412 کی ہے، اور سبھی مراکز کے باہر دفعہ 144 نافذ کیا گیا ہے۔
گزشتہ روز یورپی یونین اراکین پارلیمان کے دورہ کشمیر پر ہڑتال میں شدت کے سبب اکا دکا نجی گاڑیاں ہی سڑکوں پر چلتی دکھائی دیں جس کے سبب دسویں جماعت کے 568 بچے امتحانی مراکر تک پہنچ نہیں پائے۔ ان میں 316 سرینگر ضلع سے تعلق رکھتے ہیں۔