اردو

urdu

ETV Bharat / state

کشمیر کے نابینا محمد شفیع کی مثالی زندگی - سرینگر کے مضافات کھنمو علاقے

دنیا بھر کے ساتھ ساتھ کشمیر میں بھی جسمانی طور پر معذور افراد کو سماج میں ایک الگ نظر سے دیکھا جاتا ہے اور سماج ان کو ایک بوجھ تصور کرتا ہے لیکن بینائی سے محروم محمد شفیع لون اپنی محنت سے سماج کو خود جواب دے رہے ہیں۔

کشمیر کے نابینا محمد شفیع کی مثالی زندگی
کشمیر کے نابینا محمد شفیع کی مثالی زندگی

By

Published : Feb 17, 2020, 11:19 PM IST

Updated : Mar 1, 2020, 4:21 PM IST

سرینگر کے مضافات کھنمو علاقے کے رہنے والے محمد شفیع لون برسوں سے چائے کی دکان چلا رہے ہیں اور اپنے بچوں اور اہلیہ کی کفالت کرتے ہیں۔

42 برس کے محمد شفیع لون کا کہنا ہے کہ 'وہ چوتھی جماعت میں زیر تعلم تھے جب وہ بینائی سے محروم ہوگئے۔ تاہم وہ قدرت کی اس آزمائش سے ہمت نہیں ہارے۔'

کشمیر کے نابینا محمد شفیع کی مثالی زندگی

ان کا کہنا ہے کہ 'انہوں نے کھنمو کے بازار میں چائے کی ایک دکان کھولی اور اپنا روزگار خود کمانے لگے۔'

ابتداء میں ان کو بینائی نہ ہونے کی وجہ سے دکان چلانے میں کافی دشواریوں کا سامنا کرنا پڑا لیکن وہ کہتے ہیں کہ 'وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ ان کو دکان چلانے میں مہارت حاصل ہوئی اور گزشتہ 20 برسوں سے وہ اس دکان کو کامیابی کے ساتھ چلا رہے ہیں اور دن بھر ان کی دکان پر خریداروں کی بھیڑ لگی رہتی ہے۔'

محمد شفیع لون کی محنت اور کوشش کو دیکھ کر ان کی شادی بھی ہوگئی اور وہ چار بچوں کے والد ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ 'چائے بیچ کر انہوں نے بچوں کو تعلیم سے آراستہ کروایا اور اپنا گھر بھی اچھی طرح چلا رہے ہیں۔'

محمد شفیع لون کا کہنا ہے کہ 'سرکار نے ان کی کبھی کسی قسم کی کوئی مدد نہیں کی۔'

ان کا کہنا ہے کہ 'کشمیر میں جو بھی معذور افراد ہیں۔ ان کو گھر بیٹھ کر سماج پر بوجھ نہیں بننا چاہئے بلکہ کوشش اور محنت سے اپنے پیروں پر کھڑا ہو کر اپنے لیے کمانا چاہئے۔'

محمد شفیع لون معذور افراد اور عام لوگوں کے لیے ایک مثال ہے۔

Last Updated : Mar 1, 2020, 4:21 PM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details