سرینگر (جموں و کشمیر) :جموں کشمیر پولیس نے حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کے سرینگر سے منتخب ہوئے ڈی ڈی سی اعجاز حسین راتھر کے خلاف کچھ مقامی افراد پر حملہ کرنے کے الزام میں مقدمہ درج کیا ہے۔ پولیس کے مطابق اعجاز حسین راتھر نے بدھ کے شام کو بالہامہ علاقے میں کچھ مقامی افراد پر حملہ کیا ہے اور ان کی مار پیٹ بھی کی ہے۔
پولیس نے بدھ کو ایک ٹویٹ میں بتایا کہ ‘‘اعجاز حسین کے خلاف ناظم حسین بٹ اور امداد علی میر نے پانتھہ چوک پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرائی کہ اعجاز حسین نے ان کی مارپیٹ کی ہے، جس پر پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے اعجاز حسین راتھر کے خلاف مقدمہ زیر ایف آئی آر نمبر 51/2023 زیر دفعات 323 اور 341 درج کر لیا ہے۔‘‘
واضح رہے کہ بدھ کی شام بالہامہ کے ہی چند مقامی افراد نے سرینگر کی پریس کالونی میں بی جے پی لیڈر اعجاز حسین کے خلاف احتجاج کیا تھا اور یہ الزام عائد کیا تھا کہ انہوں نے ان کی مارپیٹ کی ہے۔ مظاہرین نے ان پر یہ الزام عائد کیا ہے کہ ڈی ڈی سی اور سیکورٹی کا غلط استعمال کرکے اعجاز حسین بالہامہ علاقے میں لوگوں کو دھمکاتے ہیں اور ان سے زمین اور جائداد پر قبضہ کرنا چاہتے ہیں۔ تاہم مقامی لوگ انکی اس کوشش کے خلاف ہمیشہ مزاحمت کرتے ہیں۔ غور طلب ہے کہ اعجاز حسین سنہ 2020 میں سرینگر کے بالہامہ ڈی ڈی سی حلقے سے سرینگر ڈسٹرکٹ کونسل کے ممبر منتخب ہوئے تھے۔ بعد ازاں انہیں حج کمیٹی کا ممبر بھی نامزد کیا گیا تھا۔