کشمیری پنڈت کی ہلاکت کے خلاف سرینگر میں بی جے پی کا احتجاج سرینگر:بھارتیہ جنتا پارٹی کے کارکنان نے آج سرینگر کے پارٹی دفتر جواہر نگر کے باہر گذشتہ روز کشمیری پنڈت کی ہلاکت کے خلاف جم کر احتجاجی مظاہرہ کیا۔اس موقعے پر احتجاج میں شامل بی جے پی کارکنان کے ہاتھوں میں پلے کارڈس موجود تھے جن پر پاکستان کے خلاف نعرے درج تھی۔ وہیں احتجاجیوں نے اس موقعے پر پاکستانی وزیر اعظم کا پتلا بھی نظر آتش کیا۔
احتجاجیوں نے پاکستان پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ یہ سب ہمسایہ ملک پاکستان کے اشارے پر ہورہا ہے اور اسے اب برداشت نہیں کیا جائے گا۔
مظاہرین نے الزام لگایا کہ پاکستان کی ایما پر جموں وکشمیر میں گنگا جمنا تہذیب کو زک پہنچانے کی خاطر عام شہریوں کا قتل کیا جارہا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ پلوامہ میں کشمیری پنڈت کی ہلاکت ناقابل برداشت ہے اور بہت جلد ملوثین کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔انہوں نے بتایا کہ ملی ٹینٹوں نے ایک غریب کنبے کے واحد کفیل کا قتل کیا لہذا اس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے
نامہ ناگاروں سے بات کرتے ہوئے بھارتیہ جنتا پارٹی کے کشمیر میڈیا انچارج منظور بھٹ نے کہا کہ پاکستان کو بھارت کی ترقی برداشت نہیں ہورہی ہے جبکہ وہ خود دیولا ہونے کے قریب ہے اس لیے پاکستان یہ حرکتیں یہاں کروا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اب دہشت گردی کا زمانہ گزر گیا اور اب کوئی بھی دہشت گردی کشمیر میں برداشت نہیں کی جائے گی اور ایسا خون ناحق کرنے والوں کو نہیں بخشا جائے گا۔
مزید پڑھیں:Pandit killing in Pulwama : جموں و کشمیر کے ایل جی کو تبدیل کرے، کے پی ایس ایس
واضح رہے گذشتہ روز ضلع پلوامہ کے اچھن علاقے میں نامعلوم مسلح افراد کی جانب سے ایک فائرنگ کا واقعہ پیش آیا ہے جس دوران نامعلوم مسلح افراد نے ایک کشمیری پنڈت کو گولی مار کر اسے اس وقت ہلاک کردیا جب وہ اپنے آبائی علاقے اچھن پلوامہ میں اپنے گھر کے باہر کچھ ہی میٹر کی دوری پر تھا۔ گولی لگنے کے فوراً بعد اگرچہ اسے نزدیکی ہیلتھ سینٹر لایا گیا تاہم ڈاکٹروں نے اسے ضلع اسپتال پلوامہ منتقل کیا جہاں ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دیا۔