پولیس کی سائبر ونگ نے جواں سال فوٹو جرنسلٹ مسرت زہرہ کے بعد دی ہندو کے کشمیر نمائندے پیر زادہ عاشق کے علاوہ گزشتہ روز وادی کے ایک اور معروف صحافی گوہر گیلانی کے خلاف بھی کیس درج کر لیا ہے ۔
پولیس کے مطابق ان تینوں صحافیوں پر سماجی رابطہ گاہوں پر اپنی تحریروں اورپوسٹوں کے ذریعےغیر قانونی سرگرمیوں کو شہہ دینے اور ملکی سالمیت کو زک پہنچانے کا الزام عائد ہے۔
وہیں اب گزشتہ دنوں سے صحافیوں پر اس طرح کے الزمات عائد کرنے کے بعد انتظامیہ میں بھی بڑے عہدوں پر فائز کئی افسران اور دیگر سرکاری ملازمین نے بھی کئی سال پہلے اپنے فیس بک ،ٹویٹر اکاؤنٹ اور دیگر سماجی رابطہ گاہوں سے اپنے پرانے پوسٹس اور تحریریں ڈیلیٹ یا حذف کرنا شروع کئے ہیں۔اظہار رائے اور جمہوری حقوق کے مدنظر جن افسران نے کئی سال قبل اپنے طور ملک کے سیاسی ،سماجی یا کسی اقتصادی معاملے پر اپنی رائے زنی کی تھی یا اس وقت کی حکومت یا کسی سیاسی شخص کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا وہ اپنے ان پوسٹ کو ڈیلیٹ کر رہے ہیں ۔تاکہ ان کے خود کے اوپر کسی قسم کی کوئی آنچ نہ آپائے۔