اردو

urdu

ETV Bharat / state

برزلہ تصادم: مکین دیکھتے رہ گئے، مکان منہدم ہوگیا - Barzulla gunfight

دارالحکومت سرینگر کے برزلہ علاقے میں سکیورٹی فورسز اور عسکریت پسندوں کے مابین تصادم کے دوران دو عسکریت پسندوں کو ہلاک کیا گیا ۔وہیں شکیل احمد میر نامی ایک مقامی شخص کا رہائشی مکان تباہ ہوگیا۔

برزلہ تصادم: مکین دیکھتے رہ گئے، مکان منہدم ہوگیا
برزلہ تصادم: مکین دیکھتے رہ گئے، مکان منہدم ہوگیا

By

Published : Oct 12, 2020, 11:06 PM IST

پولیس سربراہ دلباغ سنگھ نے پریس کانفرنس دوران کہا کہ تصادم میں دو عسکریت پسندوں کو مار گرایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ان کی شناخت پاکستان کے رہنے والے سیف اللہ اور جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ کے ارشاد احمد کے طور پر ہوئی۔ یہ دونوں عسکریت پسند تنظیم لشکر طیبہ سے وابستہ تھے۔

برزلہ تصادم: مکین دیکھتے رہ گئے، مکان منہدم ہوگیا
اس تصادم آرائی کے دوران مقامی شہری شکیل احمد میر کا مکان خاک ہو گیا۔ شکیل احمد کی بہن فاطمہ نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا 'میرے بھائی نے محنت و مشقت کر کے یہ مکان تعمیر کیا تھا۔محنت مزدوری کر کے اپنا گھر چلاتے ہیں۔۔ انہوں نے بتایا کہ کہ یہ مکان ہم نے کرائے پر دیا تھا۔ آج صبح تصادم شروع ہونے سے قبل ہی پولیس نے میر بھائی (شکیل احمد میر) اور کرایہ داروں کو پوچھ تاچھ کے لیے لے گئی۔ ہم پولیس اسٹیشن بھی ان سے ملنے گئے لیکن وہاں ہمیں ان سے ملنے نہیں دیا گیا'انہوں نے بتایا کہ 'اب یہاں کچھ بچا نہیں۔ ہمارے مکان پر گولے داغے گئے، گولیوں کی بوچھاڑ کردی گئی ہر طرف سے مصیبت میں پھنسے ہوئے ہیں'

اس مسلح جھڑپ میں میر محلہ برزلہ کے چار مکانات کو نقصان پہنچا ہے۔ اگرچہ سب سے زیادہ نقصان شکیل احمد میر کے مکان کو ہوا ہے، تاہم ان کے تین پڑوسی بھی اپنے ناقابل تلافی نقصان کی وجہ سے پریشان ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: معقول قیمت نہ ملنے سے اخروٹ کے کاشتکار پریشان حال



شکیل احمد کے ہمسایہ ارشاد احمد نے بتایا کہ ' سیکیورٹی فورسز ہمارے گھر کے اندر داخل ہو گئی اور گھر کی تلاشی لی۔ اس کے بعد سکیورٹی فورسز نے سامنے والے مکان پر گولیاں چلانا شروع کر دیا۔

واضح رہے کہ سرینگر کے رام باغ علاقے میں پیر کی صبح ہونے والے تصادم میں دو عسکریت پسندوں کو ہلاک کیا گیا۔

پولیس سربراہ نے پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ لشکر طیبہ کا پاکستانی کمانڈر سیف اللہ مارا گیا جو تین بڑے حملوں میں شامل تھا'۔ انہوں نے کہا کہ سیف اللہ بڈگام کے چاڈورہ میں سی آر پی ایف پر ہونے والے حملے میں شامل تھا جس میں سی آر پی ایف کا ایک اسسٹنٹ سب انسپکٹر ہلاک ہوا تھا اور ماہ رواں کی سات تاریخ کو کنڈی زال پانپور میں سی آر پی ایف پر ہونے والے حملے، جس میں دو اہلکار ہلاک جبکہ تین دیگر زخمی ہوئے تھے، میں بھی سیف اللہ شامل تھا اور نوگام کے بغل میں سکیورٹی فورسز پر ہونے والے حملے جس میں پولیس کے دو اہلکار ہلاک ہوئے تھے میں بھی سیف اللہ شامل تھا۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details