سرینگر:کُل جماعتی حریت کانفرنس نے مرکزی جامع مسجد سرینگر میں مسلسل تیسری جمعہ کو بھی نماز جمعہ کی ادائیگی کی اجازت نہ دینے اور حریت چیئرمین میرواعظ ڈاکٹر مولوی محمد عمر فاروق کو ان کی رہائش گاہ میں نظر بند کرکے تیسری جمعہ کو بھی ان کی منصبی فرائض کی ادائیگی پر پابندی عائد کئے جانے پر شدید افسوس اور حیرت کا اظہار کیا۔ اپنے بیان میں حریت نے کہا کہ تاریخی جامع مسجد پر باربار بندشیں عائد کرنے اور میرواعظ کو نظر بند کرنے سے جموں وکشمیر کی نازک صورتحال کی عکاسی ہو رہی ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ اگرچہ حکام عوامی سطح پر ان پابندیوں کی کوئی معقول وجہ بتانے سے قاصر ہیں تاہم اگر اس کی وجہ یہ ہے کہ کشمیری عوام جمعہ کی نماز کے بعد فلسطین کے مظلوم عوام کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کریں گے، جواسرائیل کی تباہ کن بمباری سے روزانہ شہید ہو رہے ہیں تو ایک مسلمان اور سب سے بڑھ کر ایک انسان کی حیثیت سے ان پابندیوں کے باوجود کشمیری عوام فلسطین کے مظلوم عوام کے ساتھ کھڑے ہیں۔