سرینگر:جموں وکشمیر پروگریسیو آزاد پارٹی کے چیئرمین غلام نبی آزاد نے اتوار کے روز کہا ہے کہ مجھے ایل جی بننے کا کوئی شوق نہیں بلکہ لوگوں کی خدمت میری ترجیحات میں سرفہرست ہے انہوں نے بتایا کہ جموں وکشمیر میں چناؤ نہ ہونا بدقسمتی ہے اور لوگ کئی سالوں سے چناو کا انتظار کرتے کرتے اللہ کو پیارے بھی ہوگئے غلام نبی آزاد نے کہا کہ منشیات کی لعنت کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کی خاطر سب کو متحد ہو کر لڑائی لڑنی ہے۔ان باتوں کا اظہار موصوف نے سرینگر میں عوامی جلسے سے خطاب کے دوران کیا۔
انہوں نے کہا کہ جموں وکشمیر میں پچھلے کئی برسوں سے اسمبلی چناؤ نہیں ہو رہے جو بدقسمتی ہے۔غلام نبی آزاد نے کہا لوگ الیکشن کا انتظار کرتے کرتے تھک گئے ہیں اور یہاں تک کہ کئی داعی اجل کو لبیک بھی کہہ گئے لیکن سرکار کی جانب سے اسمبلی چناؤ کرانے کے حوالے سے کوئی فیصلہ نہیں لیا جا رہا ۔
غور طلب ہے کہ آزاد نے اپنی سیاسی جماعت ڈی پی اے پی کی بنیاد گزشتہ برس 29 ستمبر کو ڈالی گئی تھی، تاہم آج انہوں نے اس ضمن میں ایک تقریب منعقد کی۔ اس تقریب کا اہتمام سرینگر کے جواہرنگر میں کیا گیا تھا جہاں آزاد کے دیگر لیڈران اور سیکڑوں کارکنان موجود تھے۔
آزاد نے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وہ کسی حکومت یا اقتدار میں سیاست دان کی ذاتی مخالفت یا تذلیل نہیں کرتے ہیں اور اپنی پارٹی کے لیڈران اور کارکنان سے بھی اس سے انحراف کرنے کی ہدایت دی۔آزاد نے کہا کہ وہ سیاسی مسائل کی بنیاد پر حکمرانوں کی مخالفت یا تنقید کرتے ہیں۔
بے روزگاری کو سنگین مسئلہ قرار دیتے ہوئے غلام نبی آزاد نے کہا کہ جموں وکشمیر کے نوجوانوں کو سرکاری نوکریاں نہیں مل رہی جس وجہ سے نوجوانوں کو مشکلات کا سامناکرنا پڑ رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ جموں وکشمیر میں بے روزگاری نے اب سنگین رخ اختیار کیا ہے ۔کئی میڈیا اداروں کی جانب سے غلام نبی آزاد کو جموں وکشمیر کا اگلا ایل جی بنانے کے بارے میں پروگریسو آزاد پارٹی کے سربراہ نے کہا کہ میں یہاں نوکری کے لئے نہیں بلکہ لوگوں کی خدمت کرنے کی خاطر آیا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ اگر مجھے نوکری ہی کرنی تھی تو کشمیر یونیورسٹی سے ایم ایس سی کے بعد بہ آسانی نوکری ملتی لیکن میں نے نوکری کو لات مار کر سیاست میں قدم رکھا۔آزاد نے کہا کہ آج کل سیاست کاروبار بن گیا ہے، آئے روز لوگ پیسوں کے عوض ایک پارٹی کو خیر بادکہہ کر دوسری میں شمولیت اختیار کر رہے ہیں ایسا نہیں ہونا چاہئے۔انہوں نے کہا کہ اگر انہیں جموں وکشمیر کے لوگوں کا سپورٹ ملا تو یہاں انقلاب آئے گا۔