سرینگر (جموں و کشمیر):عوامی نیشنل کانفرنس کے نائب صدر مظفر شاہ نے اس بات کی وضاحت کی کہ 11 جولائی کو سپریم کورٹ میں شاہ فیصل کی جانب سے دائر کی گئی عرضی کی سماعت ہے جو انہوں نے واپس لی ہے۔ تاہم اس کے علاوہ چھ دیگر عرضیاں بھی سپریم کورٹ میں پہلے ہی دائر کی جا چکی ہیں، جن کا شاہ فیصل کی عرضی کے ساتھ کوئی لینا دینا نہیں ہے۔
مظفر شاہ نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ شاہ فیصل نے اپنی عرضی11099 واپس لی ہےم تاہم جو حقیقی لوگ سپریم کورٹ میں کھڑے ہیں وہ اسی طرح کھڑے رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ’’اگر کوئی اور بھی اپنی عرضی واپس لینا چاہتا ہے تو وہ اس کی مرضی ہے تاہم ان عرضیوں کی واپسی سے دفعہ370کی صحت کو سپریم کورٹ میں کوئی بھی فرق نہیں پڑے گا۔ مظفر شاہ نے دفعہ370کو سپریم کورٹ کیلئے بڑا امتحان قرار دیتے ہوئے کہا کہ ’’اس معاملے میں اقوام عالم کی نظریں سپریم کورٹ پر مرکوز ہیں۔‘‘ انہوں نے کہا کہ ’’چیف جسٹس چندر چور اور عدالت عظمیٰ سے لوگوں کو امید ہے کہ انہیں انصاف ملے گا۔‘‘ انہوں نے سپریم کورٹ سے استدعا کی کہ وہ دفعہ370 کی شنوائی جلد از جلد کریں۔