سرینگر:جموں وکشمیر عوامی مجلس عمل کے زیر اہتمام مفسر قرآن مہاجر ملت میرواعظ کشمیر مولانا محمد یوسف شاہ ؒ کی 54 ویں برسی کی مناسبت سے مرکزی جامع مسجد سرینگر میں ایک پر شکوہ ایصال ثواب اور دعائیہ مجلس کا اہتمام کیا گیا جبکہ سربراہ تنظیم میرواعظ ڈاکٹر مولوی محمد عمرفاروق مسلسل نظر بندی کے سبب اس خصوصی دعائیہ مجلس میں بھی شرکت نہیں کرسکے ۔
تقریب کی صدارت معروف عالم دین مولانا شوکت حسین کینگ نے انجام دی اور تقریب میں کئی علماء ، نعت خوانوں، دانشوروں جن میں جناب مولانا خورشید احمد،انجینئر محمد آفاق چشتی میر شبیر احمد، مولوی غلام نبی اور مولانا ایم ایس رحمن شمس وغیرہ کے علاوہ کثیر تعداد عوام نے شرکت کی۔ اس موقع پر شہدائے بدر کی عظیم قربانیوں اور مفسر قرآن میرواعظ مرحوم کی عوام کے تئیں مخلصانہ قربانیوں کو یاد کرکے انہیں شاندر الفاظ میں خراج عقیدت ادا کیا گیا۔
تقریب میں میرواعظ ڈاکٹر مولوی محمد عمر فاروق کی مسلسل اور طویل ترین نظر بندی کے خلاف سخت افسوس اور تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ماہ رمضان کے مقدس ایام کے پیش نظر موصوف کی فوری رہائی کو ناگزیر قرار دیا گیا۔ تقریب میں مفسر قرآن میرواعظ مرحوم کی مقبول عام تفسیر ’’بیان الفرقان‘‘ کا تازہ ترین ایڈیشن جسے علی محمد اینڈ سنز نے معیاری انداز میں دو جلدوں میںشائع کیا ہے اس کا بھی باقاعدہ اجرا عمل میں لایا گیا۔ اس موقع پر متفقہ طور جو قرارداد پیش کرکے عوام کی تائید حاصل کی گئی وہ حسب ذیل ہے۔
مزید پڑھیں:Mahjoor Day Celebrated in Pulwama شاعر کشمیر غلام احمد مہجور کی برسی کے موقعے پر تقریب کا انعقاد
قرارداد
٭ مسلمانان کشمیر کا یہ موقر اجتماع وطن عزیز جموں وکشمیر کے سرکردہ دینی و سیاسی رہنما مفسر قرآن،مہاجر ملت میرواعظ مولانا محمد یوسف شاہ ؒ کے 56ویں یوم وصال پر مرحوم رہنما کی عوام کے تئیں ہمہ جہت ، غیر معمولی اور تاریخ ساز مخلصانہ خدمات کو شاندار الفاظ میں خراج عقیدت پیش کرتا ہے ۔