محبوبہ مفتی نے اپنے آفیشل ٹویٹر ہینڈل پر ایک ٹویٹ میں کہا کہ کشمیر میں صورتحال نارمل ہونے کی سطح یہ ہے کہ ایک سابق وزیر اعلیٰ پاسپورٹ رکھنے سے ایک طاقتور ملک کی سالمیت کے لیے خطرہ بن سکتی ہے۔
مجھے ملک کے لیے خطرہ بتا کر پاسپورٹ نہیں دیا گیا: محبوبہ مفتی
پی ڈی پی صدر و سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کا کہنا ہے کہ مجھے ملک کے لیے خطرہ قرار دے کر پاسپوررٹ فراہم کرنے سے انکار کیا گیا ہے۔
پی ڈی پی صدر و سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی
انہوں نے اپنے اس ٹویٹ کے ساتھ پاسپورٹ دفتر سرینگر کا وہ حکمنامہ بھی پوسٹ کیا ہے۔ اس میں ان سے پاسپورٹ کی عدم فراہمی کی وجوہات بیان کی گئی ہیں۔
ہم آپ کو بتا دیں کہ محبوبہ مفتی نے ماہ رواں کے اوائل میں پاسپورٹ کی اجرائی میں مداخلت کے لیے عدالت کا دروازہ کھٹکھٹایا تھا۔
ان کا الزام تھا انہیں پاسپورٹ جاری کرنے میں پولیس ویریفکیشن فراہم کرنے میں نامعلوم وجوہات کی بنا پر غیر ضروری تاخیر کر رہی ہے۔
ریجنل پاسپورٹ افسر سرینگر بی بی ناگر کا اس سلسلے میں کہنا تھا کہ محبوبہ مفتی کے پاسپورٹ کی تجدید کی درخواست پر کاررائی شروع کی گئی ہے لیکن پولیس ویریفکیشن کی عدم فراہمی کی وجہ سے وہ التوا میں پڑ گیا ہے۔