سرینگر:کشمیر سے کنیا کماری تک ایشیا کی سب سے طویل سائیکل ریس کو بدھ کے روز جموں و کشمیر کے دارالحکومت سرینگر سے جھنڈی دکھا کر روانہ کیا گیا۔ جموں و کشمیر اسپورٹس کونسل کے زیر اہتمام ’’الٹرا سائیکل ریس‘‘ کو سرینگر کے بخشی اسٹیڈیم سے ڈویژنل کمشنر (کشمیر) وجے کمار بدھوری نے جھنڈی دکھا کر روانہ کیا۔ حکام نے بتایا کہ سائیکل ریس کو ورلڈ الٹرا سائیکلنگ ایسوسی ایشن، یو ایس اے نے تسلیم کیا ہے اور اسے ایشین الٹرا سائیکلنگ چیمپئن شپ اور ورلڈ الٹرا سائیکلنگ چیمپئن شپ قرار دیا ہے۔ ریس میں شرکاء سولو (تنہا)، دو دو کی ٹیم، 4 کی ٹیم میں بالترتیب 12 دن، 10 دن اور 8 دن کے کٹ آف ٹائم کے ساتھ چلیں گے۔ 3,651 کلومیٹر لمبی سائیکل ریس سرینگر سے بدھ کے روز شروع ہوئی اور جنوبی ہند کی ریاست تمل ناڈو کے کنیا کماری میں ختم ہوگی۔
سائیکل ریس کا راستہ 12 بڑی ریاستوں اور 20 سے زیادہ بڑے شہروں سے ہوکر گزرتا ہے۔ حکام نے بتایا کہ اس ایونٹ کے محفوظ اور کامیاب انعقاد کے لیے تمام انتظامات مکمل کر لیے گئے ہیں جن میں سکیورٹی اور امدادی ٹیمیں بھی شامل ہیں۔ ریس کے دوران سائیکل سواروں کو ان کے متعلقہ عملے کے ارکان اور سپورٹ گاڑیاں ساتھ رہیں گی، سولو رائیڈرز (اکیلے سائیکل ریس کرنے والے رائیڈرز) میں ڈاکٹر امرت سمرتھ، ساحل سچدیوا، سمر بنسل، دھیرج کلسیت، شبھم داس، مہیش کنی، اتل کڈو، وکرم انیال، منیش سینی، اندراجیت وردھن، گیتا راؤ اور امیبا رویندر ریڈی شامل ہیں۔