آئین ہند میں آرٹیکل 370 "عارضی شق "میں رکھا گیا تھا، امت شاہ سرینگر:مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا کہ دفعہ 370 آئین ہند میں شروع سے ہی "عارضی شق میں رکھا گیا تھا۔ اسے آئین بنانے والوں نے "بڑی ہی ذہانت" کے ساتھ اس شق میں رکھا تھا۔
انہوں نے بتایا کہ آرٹیکل370 جب بنایا گیا تھا، تو اسے آئین ہند میں" عارضی شق" میں رکھا گیا. شاہ نے کہا کہ آئین ساز اسمبلی کے مباحثوں کے ریکارڈ سے آرٹیکل پر ہونے والی بحثیں بھی غائب تھیں اور اس آرٹیکل کے مباحثے بھی پرنٹ نہیں ہوئے تھے۔شاہ نے کہا کہ یہ بخوبی اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ جس نے بھی اس کا مسودہ تیار کیا تھا اور وہ لوگ جو دستور ساز اسمبلی کا حصہ تھے نے کتنی سمجھداری سے اسے پیش کیا اور کس طرح بہت سوچ بچار کے بعد "عارضی" لفظ داخل کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ آئین ہند میں آرٹیکل عارضی نہیں ہوسکتا، البتہ اس میں ترمیم کی جاسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب دفعہ 370 کو منسوخ کر دیا گیا، لیکن کیا اگر اینڈکس میں اسے عارضی کے شق میں نہیں رکھا گیا ہوتا تو کیا ہوتا۔
واضح رہے کہ 2019 میں عام انتخابات میں جیت کے بعد بی جے پی حکومت نے 5 آگست 2019 کو دفعہ 370 کو منسوخ کر دیا ۔ اس دفعہ سے جموں و کشمیر کو نیم خودمختار حیثیت اور خصوصی اختیارات حاصل تھے۔دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد ریاست جموں و کشمیر کو مرکز کے زیرِ انتظام دو علاقوں میں تقسیم کیا گیا جس میں ایک کا نام جموں و کشمیر اور دوسرے کا لداخ ہوگا ۔بتادیں کہ دفعہ 370 کے اطلاق سے ریاست جموں و کشمیر کو ایک خاص مقام حاصل تھا اور پارلیمنٹ میں جو قانون بنتے تھے وہ تب تک جموں و کشمیر میں لاگو نہیں ہوتے جب تک اسے جموں و کشمیر کی اسمبلی پاس نہیں کرتی۔
بتادیں کہ امت شاہ نے دہلی میں مرکز اور ریاستوں میں پارلیمنٹ، ریاستی مقننہ، مختلف وزارتوں اور قانونی اداروں کے عہدیداروں کے لیے قانون سازی کے مسودے پر تربیتی پروگرام کا افتتاح کیا۔ اس موقع پر لوک سبھا اسپیکر اوم برلا، مرکزی وزراء پرہلاد جوشی، ارجن رام میگھوال اور مرکزی داخلہ سکریٹری سمیت کئی معززین موجود تھے