نئی دہلی : مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے آج کہا کہ آرٹیکل 370 کے سات دہائیوں سے زائد عرصے سے موجود ہونے کے باوجود جموں و کشمیر میں امن Peace in Jammu and Kashmir نہیں ہے، اس لیے یہ واضح ہے کہ آرٹیکل 370 کا جموں و کشمیر میں امن کے قیام سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
شاہ نے یہ بات ہفتہ کو ایک انگریزی روزنامے کی کانفرنس میں سوالوں کے جواب میں کہی۔
جموں و کشمیر میں ریاستی حیثیت کی بحالی Restoration of Statehood کو سیاسی مطالبہ قرار دیتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ پہلے حد بندی ہوگی، اس کے بعد انتخابات ہوں گے اور پھر قواعد کے مطابق ریاست کا درجہ بحال کیا جائے گا۔ سیاسی پارٹیاں ریاست کی حیثیت کو ایشو بنا رہی ہیں۔
Amit Shah on Article 370: 'دفعہ 370 کا جموں و کشمیر میں قیام امن سے کوئی تعلق نہیں تھا'
جموں و کشمیر میں ریاستی حیثیت کی بحالی Restoration of Statehood کو سیاسی مطالبہ قرار دیتے ہوئے امت شاہ Union Home Minister Amit Shah نے کہا کہ پہلے حد بندی ہوگی۔ اس کے بعد انتخابات ہوں گے اور پھر ضابطے کے مطابق ریاستی درجہ بحال کیا جائے گا۔ سیاسی پارٹیاں ریاست کی حیثیت کو ایشو بنا رہی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں : کشمیر کی حدبندی کے بعد انتخابات ہوں گے پھر ریاستی درجہ بحال ہوگا: امت شاہ
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں جس طرح سے امن و امان بحال ہو رہا ہے، سیاح جا رہے ہیں اور عوامی فلاح و بہبود کے کئی منصوبوں پر کام ہو رہا ہے، جو پہلے نہیں ہوا۔ امید ہے کشمیری عوام اس تبدیلی کا خیر مقدم کریں گے۔ میں تمام پارٹیوں سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ جمہوری عمل کا حصہ بنیں۔ 370 کا وہاں کے امن سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ کیا 1990 کی دہائی میں آرٹیکل 370 موجود نہیں تھا، اس کے وجود کے باوجود امن کیوں نہیں تھا Why was There No Peace؟ انہوں نے کہا کہ اگر اب ٹارگیٹ کلنگ کو بھی جوڑ لیں تو پہلے کے مقابلے میں ہلاکتوں کی تعداد میں کمی آئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں :Farooq Abdullah: 'حالات کو معمول پرلانے کیلئے بات چیت واحد راستہ'