انہوں نے کہا کہ سابقہ این ڈی اے حکومت نے وادی کشمیر میں آپریشن آل آؤٹ شروع کیا اور فورسز کو کھلی چھوٹ دی جس کے نتیجے میں ملک میں 'راشٹرواد' پیدا ہوا اور نریندر مودی لوگوں کے چہیتے لیڈر بن گئے۔
بی جے پی کے شعلہ بیان ریاستی صدر نے اتوار کے روز یہاں ترکوٹہ نگر میں واقع بی جے پی دفتر میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا 'دفعہ 370 اور دفعہ 35 اے نے جموں وکشمیر کے ساتھ بہت زیادہ ناانصافی کی ہے۔ دفعہ 370 کی وجہ سے ریاست میں علاحدگی پسندی کی سوچ پیدا ہوئی ہے۔ اس نے جموں وکشمیر کا بہت بڑا نقصان کیا ہے۔ سو ایسے سیاسی خاندان ہوں گے جنہوں نے اس دفعہ کے نام پر جموں وکشمیر کو لوٹ لوٹ کر کھایا ہے۔ لوگوں کے پیسے سے دنیا کے مختلف کونوں میں پراپرٹی بنائی ہے'۔
انہوں نے کہا 'دفعہ 370 آئین کے اندر ایک عارضی دفعہ ہے۔ یہ کبھی ہمارا مستقل قانون نہیں رہا ہے۔ اس میں توسیع کرکے یہاں تک پہنچایا گیا ہے۔ ساتھ ہی ساتھ دفعہ 35 اے ایک آئینی غلطی ہے۔ جب بھی کوئی قانون بنتا ہے تو وہ لوک سبھا، راجیہ سبھا اور پھر صدر جمہوریہ کی منظوری کے بعد نافذ ہوجاتا ہے۔ دفعہ 35 اے کو چوری چھپے قانون کی کتاب میں شامل کیا گیا ہے۔ جبکہ دفعہ 370 نفرت کی دیوار ہے۔ دونوں دفعات کو جانا ہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ ان دفعات کو فی الفور ختم کیا جائے'۔
رویندر رینا نے کہا کہ کشمیر میں آپریشن آل آوٹ اور فوج کو کھلی چھوٹ دینے سے متعلق پالیسیوں کی وجہ سے ملک میں راشٹرواد مضبوط ہوا۔
ان کا کہنا تھا 'جموں وکشمیر میں آپریشن آل آوٹ کی بدولت تمام عسکریت پسند تنظیموں کے کمانڈروں کو ہلاک کیا گیا۔ فوج کو کھلی چھوٹ دی گئی۔ نریندر مودی کی ان پالیسیوں کے باعث ہی ہندوستان میں راشٹرواد مضبوط ہوا۔ نتیجتاً نریندر مودی ملک کے لوگوں کے چہیتے لیڈر بن گئے'۔