سرینگر:جموں کشمیر کے گرمائی دارالحکومت سرینگر میں جی ٹوئنٹی سمٹ کے دوسرے روز کے اختتام پر یونین ٹریٹری کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے کہا انتظامیہ کا ہدف ہے کہ جموں کشمیر میں امن، ترقی اور تعمیر پر کام کیا جائے اور جس کے لئے مرکزی سرکار نے کئی بڑے اقدامات کئے ہیں۔سرینگر کے راج بھون میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے منوج سنہا نے جی ٹوئنٹی مندوبین کو سمٹ میں شرکت کرنے پر شکریہ ادا کیا۔انہوں کہا کہ جو بھی ترقی جموں کشمیر میں ہورہی ہے اس کی پورے ملک میں پذیرائی ہورہی ہے۔
انہوں نے کہا کشمیر اب عسکریت پسندی کا مقام نہیں ہے بلکہ امن اور شانتی کی جگہ ہے اور جمہوریت کا نظام زمینی سطح پر پہنچ گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ جموں کشمیر میں میڈیا کو مکمل آزادی ہے اور روزانہ چار سو اخبار یہاں سے شائع ہورہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ کشمیر میں تین صحافیوں کو عسکریت پسندی کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے نہ کہ ان کو صحافت کرنے پر گرفتار کیا گیا۔انہوں نے پاکستان کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ پڑوسی ملک کو ان کے عوام کے لئے کھانے پینے کا انتظام کرنا چاہئے اور بھارت کی ترقی کی طرف دیکھ کر آگے بڑھنا چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ جموں کشمیر میں ہر روز 527 نوجوان اسٹاٹ اپ شروع کر رہے ہیں جبکہ 60 لاکھ نوجوانوں نے کھیل کود میں حصہ لیا۔انہوں نے کہا کہ جی ٹوئنٹی اجلاس سے جموں کشمیر میں بیرونی ممالک کے سیاحوں کی آمد ممکن ہے اور جن ممالک نے کشمیر آنے پر ایڈوائزری جاری کی ہوئی تھی ان کو یہ ختم کرنے کے لئے مطمئن کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
واضح رہے کہ جی ٹوئنٹی "ٹورزم ورکنگ گروپ" کا تیسرا اجلاس ہورہا ہے۔ اس سے قبل گجرات اور سلیگڑی میں دو سمٹ منعقد ہوئیں ہے۔سرینگر کے ایس کے آئی سی سی میں اس سمٹ میں مندوبین "فلم ٹورزم فار النامک گروتھ اینڈ کلچرل پریزورویسن" کے عنوان پر تبادلہ خیال اور مشاورت کرکے مسودہ تیار کریں گے۔اس مسودے کو گوا میں ہونے والی چوتھی جی ٹوئنٹی سمٹ پر مزید تبادلہ خیال کرکے مندوبین منظور کرکے ایک پالیسی بنائے گے۔
LG on Foreign Tourists Advisories جی ٹوئنٹی سے بیرونی ممالک سیاحوں کی آمد ممکن، منوج سنہا - ٹورازم ورکنگ گروپ میٹنگ کشمیر
جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے کہا کہ جموں و کشمیر اب عسکریت پسندوں کی سرزمین نہیں بلکہ امن و سکون کی جگہ ہے۔انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر پائیدار سیاحت کے لیے پوری طرح پرعزم ہے۔
مزید پڑھیں:LG Sinha at G20 Summit جموں وکشمیر کا ٹورزم ملک کے کثیر الثقافتی اقدار کا عکاس ہے: منوج سنہا
سرینگر کی اس سمٹ میں چین، ترکیہ، سعودی عرب، انڈونیشیا اور مصر نے شرکت نہیں کی۔ چین نے کشمیر میں جی ٹوئنٹی سمٹ منعقد کرنے پر اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ یہ سمٹ "متنازعہ خطے" میں منعقد نہیں کرنی تھی۔جی ٹوئنٹی میں دنیا کے بیس بڑے ممالک بشمول ارجنٹینا، آسٹریلیا، برازیل، کینیڈا، چین، جرمنی، فرانس، بھارت، انڈونیشیا، اٹلی، جاپان، میکسیکو، روس، سعودی عرب، جنوبی افریقہ، جنوبی کوریا، ترکیہ، برطانیہ ہے۔