اردو

urdu

ETV Bharat / state

Army Making Track in Amarnath: بھارتیہ فوج امرناتھ سانحہ کے بعد ٹریک بنانے میں مصروف

جمعہ کے روز امرناتھ گُپھا کے نزیک بادل پھٹنے سے 17 یاتری ہلاک جبکہ 123 کو بچا لیا گیا۔ وہیں دو دن تک معطل رہنے کے بعد امرناتھ یاترا کو آج پہلگام بیس کیمپ سے روانہ کیا گیا، تاہم بالت بیس کیمپ سے امرناتھ یاترا معطل رہی۔ Cloudburst in Amarnath Cave

army-making-new-track-as-existing-track-washed-away-in-cloudburst-mishap
بھارتیہ فوج امرناتھ سانحہ کے بعد ٹریک بنانے میں مصروف

By

Published : Jul 11, 2022, 9:40 PM IST

سرینگر:جمعہ کے روز امرناتھ گُپھا کے نزیک بادل پھٹنے کے ایک واقعے میں 17 افراد ہلاک جب کہ درجنوں افراد زخمی ہوئے ہیں۔ فوج ، این ڈی آر ایف، ایس ڈی آر ایف، جموں و کشمیر پولیس، آئی ٹی بی پی نے مشترکہ طور پر ریسکیو آپریشن شروع کیا تھا اور زخمیوں کو سرینگر ہسپتال منتقل کیا گیا ہیں۔cloudburst in amarnath cave

بھارتیہ فوج امرناتھ سانحہ کے بعد ٹریک بنانے میں مصروف

وہیں ریسکیو آپریشن میں آ تقربیاً 15 ہزار سے زائد درماندہ یاتریوں کو محفوظ مقامات تک پہنچایا گیا۔ انتظامیہ نے آج دو دن تک معطل رینے کے بعد یاتریوں کو پہلگام روٹ سے جانے کی اجازت دی ہے ، جبکہ بالتل راستے سے امرناتھ یاترا فلحال معطل ہے۔yatris Rescued in Amarnath Mishap

بادل پھٹنے سے بالتل سے گُپھا کی جانب سے موجودہ ٹریک پانی کی تیز بہاو سے بہہ گیا تھا۔اس روڈ کو قابل امدورفت بنانے کے لیے بھارتی فوج نے ہنگامی طور پر آپریشن شروع کیا۔ فوجی جوان ٹریک کو بحال کرنے کے لیے کام کر رہے ہیں۔Army Making Track in Amarnath

بتادیں کہ بھارتیہ فضائیہ نے ریسکیو آپریشن کے دوران 29 ٹن لوڈ جس میں آلات، این ڈی آر ایف ریسکیو ٹیمیں، انجینئرز، ڈاگ اسکواڈ کو جائے حادثہ تک پینچایا ۔فضائیہ نے ریسکیو آپریشن کے دوران 112 مشن انجام دیے جن میں 130 افراد کو سرینگر منتقل کیا گیا۔ ان افراد میں 123 یاتری زخمی ہوئے جب کہ 7 لاشیں ہیلی کاپٹروں کے ذریعے سرینگر روانہ کی گئی۔

یہ بھی پڑھیں:

واضح رہے کہ سطح سمندر سے 13000 فٹ کی بلندی پر واقع ایک پہاڑی غار میں گرما کے دوران بننے والی ایک برفانی شبیہ کو شیولنگ کے ساتھ منسوب کیا جاتا ہے جس کی ہندو عقیدت مند پوجا کرتے ہیں۔ امرناتھ یاتریوں کے لیے اس سال آن لائن ہیلی کاپٹر بکنگ سروس بھی شروع کی گئی ہے۔ 43 دنوں تک جاری رہنے والی یاترا کے لیے تاحال سوا تین لاکھ سے زیادہ یاتریوں نے اپنا رجسٹریشن کروایا ہے اور انتظامی مشینری کی جانب سے بھی یاتریوں کی حفاظت اور قیام و طعام کے خاطر خواہ انتظامات کیے گئے ہیں۔

مزید پڑھیں:

ABOUT THE AUTHOR

...view details