جموں و کشمیر کے ضلع شوپیان میں 18 جولائی سنہ 2020 میں فوج نے فرضی انکاؤنٹر کرنے میں ملوث پائے گئے آرمی کیپٹن کے خلاف فوجی عدالت نے کورٹ مارشل شروع کیا ہے۔ خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کے مطابق فوج نے آرمی کیپٹن بھوپندر سنگھ کے خلاف کورٹ مارشل شروع کیا۔ Amshipora Fake Encounter Case۔ واضح رہے کہ 18 جولائی سنہ 2020 میں آرمی نے دعویٰ کیا تھا کہ ضلع شوپیان کے امشی پورہ میں ایک تصادم میں انہوں نے تین عدم شناخت عسکریت پسندوں کو ہلاک کیا۔ اس فرضی تصادم کے تین ہفتے بعد شوپیان میں لاپتہ ہونے والے راجوری کے تین نوجوان مزدوروں کے والدین نے لاشوں کی تصاویر دیکھ کر ان کی شناخت ان کے تین بیٹے 25 سالہ ابرار احمد، 16 سالہ محمد ابرار اور 21 سالہ امتیاز احمد کے طور پر کی۔
یہ تینوں معصوم افراد 15 جولائی کو راجوری سے 130 کلو میٹر کا پہاڑی فاصلہ طے کرکے شوپیان مزدوری کرنے کے لیے آئے تھے اور وہاں فوج نے انہیں ایک باغ میں فرضی انکوائنٹر کرکے عسکریت پسند قرار دیا تھا۔ اس فرضی انکاؤنٹر کے مقدمے میں راجپورہ علاقے کے دو مقامی افراد بھی پولیس کی تحویل میں ہیں جنہوں فوج کو ان نوجوانوں کے متعلق اطلاع دی تھی کہ یہ عسکریت پسند ہے۔