PM Package Approved Scheme for Employee Development
سری نگر:جموں و کشمیر اِنتظامی کونسل کی میٹنگ لیفٹیننٹ گورنر منوج سِنہا کی صدارت میں منعقد ہوئی جس میں وزیر پی ایم پیکیج ملازمین کے کیریئر کی ترقی کو بہتر بنانے کی کوشش میں پی ایم پیکیج کے ملازمین کی ترقی اسکیم کو منظوری دی گئی۔ سرکاری ترجمان کے بیان کے مطابق اِس سے پی ایم پیکیج کے تحت تعینات ملازمین کے کیرئیر کی ترقی میں رُکاوٹ دُور ہوجائے گی۔ PM Package Approved Scheme for Employee Development
واضح رہے کہ انتظامیہ نے یہ قدم پی ایم پیکیج ملازم راہل بھٹ کی ہلاکت پر ہوئے احتجاج اور ان کے مطالبات کے بعد لیا ہے۔ اگرچہ راہل بھٹ کی ہلاکت کے بعد پی ایم پیکیج ملازمین کا مطالبہ ہے کہ ان کو وادی سے باہر منتقل کیا جائے تاہم انتظامیہ نے ان کو ضلع صدور مقامات پر محفوظ مقامات پر تعینات کیا ہے اور ان کے دیگر سروس معاملے بھی حل کرنے کہ کوشش کی ہے۔
آج کی میٹنگ میں لیفٹیننٹ گورنر کے مشیر راجیو رائے بھٹناگر، چیف سیکرٹری ڈاکٹر ارون کمار مہتا اور لیفٹیننٹ گورنر کے پرنسپل سیکرٹری نتیشور کمار نے شر کت کی۔ ترجمان کا کہنا ہے کہ اِس اسکیم میں پی ایم پیکیج کے تحت مقرر کیے گئے کشمیری مائیگرنٹ ملازمین کے لیے متعلقہ محکموں کی جانب سے ایک الگ سینیارٹی برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جو کہ ریگولر ملازمین کی سینیارٹی کے متوازی چلیں گے اور پی ایم پیکیج کے تحت اَسامیوں کی بھرتی کی تاریخ سے لاگو ہوں گے۔
اس اسکیم کے تحت پی ایم پیکیج ملازمین کی ترقی کے لیے اعلیٰ سطح پر پری فیکٹو سپر نیمریری پوسٹس کا قیام کیا جائے گا، جن پر ان ملازمین کو ترقی ملی گی اور ملازمین کی تعداد کے مطابق نچلی سطح پر یہی اسامیاں کم کی جائیں گی۔ ترجمان کا مزید کہنا ہے کہ پی ایم پیکیج اسامیوں کو صوبۂ کشمیر کے پوسٹ کا نام دیا گیا ہے۔
وادی میں کئی ملازمین کا ماننا ہے کہ پی ایم پیکیج اسامیوں کو صوبائی اسامیوں کا نام دینے اور پی ایم پیکیج ملازمین کو ترقی دینے اور یہی تعداد نچلی سطح پر کم کرنا صوبۂ کشمیر میں چھ ہزار اسامیاں کو کم کرنے کے مترادف ہے یا یہ کہا جاسکتا ہے کہ انتظامیہ کے اس فیصلے سے کشمیر میں چھ ہزار اسامیوں پر بھرتی ہوگئی۔ ترجمان کا کہنا ہے کہ اسکیم کی عمل آوری کی اعلیٰ سطح پر نگرانی کی جائے گی تاکہ اِس بات کو یقینی بنایا جاسکے کہ اہل ملازمین جلد از جلد اسکیم کے فوائد حاصل کرسکیں۔
قابل ذکر ہے کہ سنہ 2009 میں منموہن سنگھ کی قیادت والی کانگریس حکومت نے مہاجر کشمیری پنڈتوں کی بازآبادکاری کے لیے پی ایم پیکیج اسکیم شروع کی تھی جس کے تحت کشمیری پنڈتوں کو کشمیر میں چھ ہزار سرکاری نوکریاں دی جائیں گی اور ان کے لیے رہائشی کالونیاں بنائی جائیں گی جن میں ان کو مفت رہائش دی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں:
قریبا پانچ ہزار ملازمین اس پیکج کے تحت بھرتی کیے گئے ہیں جو کشمیر کے اضلاع میں تعینات ہے اور ان کے لیے رہائشی کالونیاں بھی تعمیر کی گئی ہیں جہاں دو ہزار سے زائد ملازمین رہائش پذیر ہیں۔ تاہم راہل بھٹ اور دیگر ٹارگیٹ کلنگ کے بعد ان کو عدم تحفظ پیدا ہوا ہے اور ان کا سرکار سے مطالبہ ہے کہ ان کو وادی سے باہر منتقل کیا جائے۔ تاہم سرکار نے ان کی ملازمت کے متعلق کئی اقدامات لینے کا فیصلہ کیا ہے البتہ وادی سے باہر منتقل کرنے کے مطالبے کو مسترد کیا ہے۔