سرینگر (جموں و کشمیر) :انجمن اوقاف جامع مسجد سرینگر نے ’’مسلسل، غیر قانونی اور غیر اخلاقی‘‘ طور پر نظر بند رکھے گئے سربراہ انجمن میرواعظ ڈاکٹر مولوی محمد عمر فاروق کی جانب سے خلیفہ سوم امیر المومنین سیدنا حضرت عثمان غنی ذو النورین (رضی اللہ عنہ) کے یوم شہادت پر سیدنا عثمان غنی کو شاندار الفاظ میں خراج عقیدت و محبت ادا کرتے ہوئے انہیں علم و عمل، حلم و حیا، امانت و دیانت اور شجاعت و سخاوت کا پیکر زیبا قرار دیا ہے اور انکی دین اسلام پیغمبر اسلام آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم اور قرآن کریم کے تعلق سے عظیم الشان خدمات کو ناقابل فراموش قرار دیا ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ ’’سید ناحضرت عثمان غنی رضی اللہ عنہ جملہ صحابہ کرام میں اپنے مقام و منزلت، فضل و کمال اور دین اسلام کے تئیں نمایاں خدمات کے سبب نہ صرف ایک انفرادی حیثیت کے مالک ہیں بلکہ آپ کو لسان نبوت (ﷺ) سے بیک وقت ذوالنورین ، ذوالہجرتین اور ذو البشارتین کا اعزاز اور افتخار بھی حا صل ہے۔ اور اس میں کوئی بھی آپ کا ثانی نہیں ہے۔‘‘
انجمن نے مسلمانوں پر زور دیا کہ وہ حضرت عثمان با حیا رضی اللہ عنہ کے یوم شہادت کے موقع پر حضرات خلفائے راشدین بالخصوص حضرت عثمان غنی رضی اللہ عنہ کی حیات طیبہ کو بطور نمونہ اور تعلیمات عالیہ کو اپنی عملی زندگیوں میں اپنانے کے عزم کے عہد کی تجدید کریں اور سنگین مسائل سے دوچار موجودہ معاشرے کی اصلاح اور گونا گوں مشکلات سے دوچار امت مسلمہ بحرانی حالات سے کس طرح باہر آئے اس کے لئے انفرادی اور اجتماعی سطح پر اپنی مثبت کوششوں میں تیزی لائیں اور یہی چیز خلیفہ راشد کے تئیں سب سے بڑا خراج عقیدت ہوگا۔
مزید پڑھیں:Tribute To Hazrat Abu Bakr RA حضرت ابوبکر صدیق ؓ کا یوم وصال، میرواعظ کا خراج
دریں اثناء، انجمن نے اس امر پر پھر شدید رد عمل کا اظہار کیا ہے کہ ’’آج لگاتار 202 ویں جمعتہ المبارک کو بھی نہ تو میرواعظ کو نماز جمعہ ادا کرنے اور نہ ہی اپنی منصبی ذمہ داریاں پوری کرنے کی اجازت دی گئی جو حد درجہ افسوسناک اور قابل مذمت ہے۔‘‘ انجمن نے کہا کہ ’’آج بھی حسب سابق بھاری تعداد میں مرد و خواتین جو جامع مسجد میں نماز جمعہ ادا کرنے اور میرواعظ کے وعظ و تبلیغ سے استفادہ کرنے کیلئے آئے تھے کو مایوس لوٹنا پڑا۔ چنانچہ حکام کے اس طرز عمل کیخلاف عوام میں آئے روز غم و غصہ اور ناراضگی میں اضافہ ہو رہا ہے۔‘‘