سرینگر (جموں و کشمیر) :انجمن اوقاف جامع مسجد سرینگر نے اپنے ایک بیان میں میرواعظ کشمیر ڈاکٹر مولوی محمد عمر فاروق کی گزشتہ تقریباً چار سال سے طویل ترین نظر بندی اور 198 جمعتہ المبارک سے انہیں مرکزی جامع مسجد سرینگر کے منبرو محراب سے وعظ و تبلیغ کی ادائیگی سے روکنے کے خلاف سخت صدائے احتجاج بلند کیا ہے اور کہا ہے کہ ’’میرواعظ کی نظر بندی ہر لحاظ سے افسوسناک اور قابل مذمت ہے۔‘‘
انجمن اوقاف جامع مسجد سرینگر کے سربراہ میرواعظ مولوی محمد عمر فاروق، جو کہ 5 اگست2019 سے مسلسل خانہ نظر بند ہیں، آج بھی نہ تو نماز جمعہ جیسا اہم مذہبی فریضہ جامع مسجد سرینگر میں ادا کر سکے اور نہ ہی اپنی منصبی ذمہ داریاں - وعظ و تبلیغ کی خدمات - ادا کر سکے۔ انجمن نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ ’’آج بھی شہر و گام سے کشمیر کی عظیم عبادتگاہ میں نماز جمعہ ادا کرنے اور میرواعظ کشمیر کے مواعظ حسنہ سننے کیلئے جو بھاری تعداد میں خواتین، مرد اور جوان جامع مسجد آئے تھے، انہیں اپنے محبوب رہنما کے مواعظ اور نصیحتیں سنے بغیر ہی واپس لوٹنا پڑا۔‘‘