اگرچہ اس مندر کی نگرانی سماجی وکاس سنستھا نامی ایک غیر سرکاری تنظیم کرتی ہے لیکن مندر کی دیکھ ریکھ، صفائی ستھرائی یا چوکیداری کا کام دہائیوں سے یہاں کے مسلمان انجام دیتے آئے ہیں ۔
منگیشور مندر- بھائی چارے کا ایک بہترین سنگم مقامی شہری ریاض احمد غیر سرکاری تنظیم سماجی وکاس سنستھا کے ساتھ گزشتہ دس برس سے جڑا ہوا ہے اور یہ اس مندر کی دیکھ ریکھ کے علاوہ یہاں آنے والے ہر ایک شردھالوں کو پوچا ارچنا کے لئے تمام ضرورت کی چیزیں میسر رکھتا ہے جبکہ نہر کے کنارے سے لانے اور لے جانے کے کام کو بھی اپنے فرائض کے طور بخوبی انجام دے رہا ہے ۔
منگلیشور مندر میں پوجا ارچنا کے لیے نہ صرف یہاں کے رہائش پذیر پنڈت برادری کے لوگ آتے ہیں بلکہ ملک کی دیگر جگہوں سے بھی عقیدت میں یہاں پہچتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: وانی برادرز نے ٹک ٹاک کا متبادل ایپ 'نیو کیولر' تیار کیا
سماجی وکاس سنتستھا کے جنرل سیکرٹری ایم کے پنڈتا کا کہنا ہے کہ ان کی سنتھتا اس مندر کے علاوہ دیگر مندروں کی بھی دیکھ ریکھ کا کام اپنے طور انجام دی رہی، لیکن وسائل کی کمی وجہ سے کئی کام ابھی بھی ادھورے پڑے۔ ایم کے پنڈتا نے انتظامیہ پر زور دیا کہ وہ ان مندروں کے تجدید و مرمت کے روکے پڑے کام جلد پایہ تکمیل تک پہچایا جائے تاکہ یہاں آنے والے شردھالوں کو بہتر سہولیات میسر ہوسکے۔
وادی کشمیر میں دہائیوں سے حالات کیسے بھی کیوں نہ رہے ہوں یا کوئی بھی سیاسی بحران پیش کیوں نہ آیا ہو لیکن یہاں کے لوگوں نے صدیوں کے آپسی بھائی چارے کے حسین امتزاج پر کسی بھی بحران کو کبھی حاوی ہونے نہیں دیا۔